فلوریڈا میں ایک سعودی افسر کی جانب سے فائرنگ کے واقعے کے بعد سعودی عرب نے زیر تربیت 21 کیڈٹس کو واپس بلالیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جسٹس ڈپارٹمنٹ کے حکام نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر صحافیوں کو بتایا کہ امریکی حکام نے انہیں ہٹانے کے فیصلے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔امریکی اٹارنی جنرل ولیم بار نے نیوز کانفرنس کے دوران بتایا کہ زیر تربیت سعودی افراد کے محمد الشامرانی کی مدد کرنے میں ملوث ہونے یا اس حملے کے بارے میں پیشگی اطلاع ہونے کے کوئی شواہد نہیں ہیں۔ولیم بار کا کہنا تھا کہ واقعہ دہشت گردی کا ہے، شواہد سے معلوم ہوا ہے کہ حملہ آور انتہا پسند نظریات کا پیروکار تھا۔ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ حملہ آور نے 11 ستمبر کو ایک پیغام چھوڑا تھا جس میں اس نے کہا تھا کہ الٹی گنتی شروع ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ سعید الشامرانی نے نیو یارک سٹی میں 11 ستمبر 2001 کو القائدہ کے سعودی ہائی جیکرز کی جانب سے کیے گئے حملے کے متاثرین کے لیے بنائے گئے یادگار کا دورہ بھی کیا تھا اور سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر حملے سے 2 گھنٹوں قبل امریکا مخالف، اسرائیل مخالف پیغامات بھی دئیے تھے۔
فلوریڈا قتل واقعے کے بعد سعودی عرب نے 21 کیڈٹ واپس بلالیے
Jan 14, 2020 | 15:06