پاکستانیوں کی بڑی تعداد رواں موسم سرما سے کچھ زیادہ خوش نہیں مگر فروٹ منڈی میں کینو کے تاجر وں کے لیے یہ موسم خوشخبری بن کر آیا ہے۔وہ کہتے ہیں اس سال کینو کی بھرپور فصل ہوئی ہے۔ پھل فروش بتاتے ہیں کہ کینو کو طویل دورانیہ کی شدید سردی درکار ہوتی ہے اور اگر یہ دورانیہ اور شدت کم ہو تو کینوکو نقصان پہنچتا ہے۔ان کا کہنا تھا ’ہم دیکھ رہے ہیں کہ کئی برسوں سے پنجاب اور صوبہ خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں اچھی خاصی سردی پڑ رہی ہے جس کے کینو اور مالٹے کی پیداوار پر بہت اچھے اثرات پڑے ہیں ,اس سال توقع ہے کہ مزید دو سے تین لاکھ ٹن تک اضافہ ہو گا۔پاکستان میں مختلف قسم کے ترش پھل کاشت ہوتے ہیں مگر اس میں سب سے بڑا حصہ کینو کا ہی ہے۔ماہرین کے مطابق پاکستان میں مجموعی طور پر پانچ لاکھ ایکڑ سے زیادہ رقبے پر ترش پھل اگائے جاتے ہیں اور اس میں سے چار لاکھ ایکڑ پر صرف کینو کی ہی کاشت ہوتی ہے۔ترش پھلوں کی مختلف اقسام پورے ملک میں لگائی جاتی ہیں مگر صوبہ پنجاب کا حصہ اس میں سب سے زیادہ یعنی 70 فیصد کے قریب ہے اور ضلع سرگودھا کو توکینو کا گھر سمجھا جاتا ہے۔