معلوم ہوتا لخت جگر چھن جائیگا تو کوئلے کی کان میں نہ بھیجتی: والدہ 

Jan 14, 2021

کوئٹہ (نوائے وقت رپورٹ) اگر مجھے یہ معلوم ہوتا کہ مجھ سے میرا لخت جگر ہمیشہ کیلئے چھن جائے گا تو میں اسے کبھی بھی کوئلے کی کان میں محنت مزدوری کیلئے نہیں بھیجتی۔ کوئٹہ کی رہائشی آمنہ بی بی کا نوجوان بیٹا احمد شاہ ان دس کان کنوں میں شامل تھا جنہیں نامعلوم مسلح افراد نے مچھ میں قتل کیا گیا تھا۔ احمد شاہ مارے جانے والے کان کنوں میں سب سے کم عمر تھے بلکہ وہ ایک ذہین طالب علم بھی تھے۔ ان کی والدہ کے مطابق کرونا اور سردیوں کی وجہ سے تعلیمی اداروں کی بندش کے باعث احمد شاہ یہ سوچ کر محنت مزدوری کے لئے گئے تھے کہ اپنے والدین کیلئے کچھ کما سکیں۔ اگرچہ احمد شاہ ہزارہ ٹائون کے رہائشی تھے لیکن ہزارہ قبیلے کے افراد پر حملوں کی وجہ سے وہ کوئٹہ شہر کے دوسرے کونے میں واقع گورنمنٹ موسیٰ کالج میں ایف ایس پری انجینئرنگ کے طالب علم تھے۔ آمنہ بی بی نے بتایا کہ میرے بیٹے نے پہلی سے ساتویں جماعت تک پہلی پوزیشن حاصل کی تھی۔ احمد کے والد بیروزگار ہیں۔ ہماری یہ خواہش تھی کہ وہ بڑا ہوکر انجینئر بنے اور اپنے خاندان کا سہارا بنے وہ خود بھی بڑا آدمی  بننے کے لئے بہت زیادہ محنت کرتا تھا۔ اگرچہ احمد کم عمر کے تھے مگر انہوں نے پولیس میں سپاہی بھرتی ہونے کیلئے دو مرتبہ درخواستیں دیں محکمہ پولیس کی جانب سے انہیں بتایا گیا کہ جب وہ 18 برس کے ہو جائیں گے تو وہ سرکاری نوکری کے اہل ہوں گے۔ 

مزیدخبریں