نیب عدالتوں کے پاس کیسز ہیں سہولیات نہیں ججز بھی انسان ہیں،معاملہ وفاقی کابینہ کو بھیجیںگے

 اسلام آباد (وقائع نگار)اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسلام آباد کچہری اور شہری کی امن و امان کی صورتحال سے متعلق کیسز کی سماعت 9 فروری تک ملتوی کردی۔ بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کیسز کی سماعت کی ۔ وکیل شعیب شاہین نے کہاکہ یہاں صرف رجسٹرار اسپیشل کورٹس کی رپورٹ وفاق نے جمع کرادی۔ انہوںنے کہاکہ کچہری اور دیگر ایشوز پر کوئی رپورٹ جمع نہیں کرائی گئی۔ صدر ہائی کورٹ بار حسیب چوہدری نے کہاکہ نہ وکیلوں نہ اس عدالت کے احکامات کو حکومت وقعت دے رہی ہے۔ عدالت نے کہاکہ ملک بھر میں یہ واحد ڈسٹرکٹ کورٹس ہیں جن کی زمہ داری وفاقی حکومت پر ہے، جو حالات کچہری اور اسلام آباد کی عدالتوں میں سہولیات کے ہیں ان کی ذمہ داری حکومت پر ہے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ کیا مشیر وزیراعظم شہزاد اکبر نے کچہری اور جوڈیشل کمپلیکس کا دورہ کیا ہے؟ ۔ وکیل شعیب شاہین نے کہاکہ نہ دورہ کیا نہ گزشتہ سماعت کے بعد ہم سے رابطہ کیا۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ہم یہ معاملہ وفاقی کابینہ کو بھیجیں گے،نیب کورٹس کے پاس کیسز ہیں سہولیات نہیں ججز بھی انسان ہیں۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل سیدطیب شاہ نے کہا کہ ایک ہفتے میں ہدایات لیکر رپورٹ عدالت میں جمع کرا دوں گا۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہاکہ ریاست کی ترجیحات دیکھنا ہوں تو اسلام آباد کو ہی دیکھ لیں۔ عدالت نے کہاکہ وکیل،ججز اپنی سہولیات کے لیے نہیں عام سائلین کے لیے سہولت مانگ رہے ہیں۔ وکیل شعیب شاہین نے کہاکہ کچہری میں بھی ججز کے رہنے کے لیے سہولیات موجود نہیں۔وکیل شعیب شاہین نے کہاکہ وزیراعظم کو طلب کر کے پوچھا جائے کیوں اس عدالت کے حکم پر عمل درآمد نہیں ہورہا ۔ وکیل نے کہاکہ کچہری میں کورٹس کے رینٹ بھی نہیں دئیے جارہے ایک سال سے معاملہ التوا میں ہے۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہاکہ عدالت اس سے متعلق مناسب  تحریری حکم جاری کریگی۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 9 فروری تک ملتوی کردی۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...