واشنگٹن ( نوائے وقت رپورٹ) امریکی پارلیمنٹ میں 25 ویںآئینی ترمیم کے ذریعے صدر ٹرمپ کو ہٹانے کی قرارداد منظور کر لی گئی، قرار داد کے حق میں 223 اور مخالفت میں 205 ووٹ پڑے، ادھر نائب صدر مائیک پنس نے 25 ویں آئینی ترمیم کے تحت صدر ٹرمپ کوعہدے سے ہٹانے سے انکار کر دیا۔صدر ٹرمپ کی صدارت کے آخری ایام ان پر بھاری پڑ گئے، وقت سے پہلے عہدہ چھوڑنے کا خطرہ منڈلانے لگا۔ صدر ٹرمپ کے مواخذے کے لیے چند ریپبلکنز بھی ڈیموکریٹس کے ساتھ مل گئے جس کے بعد امریکی ایوان نمائندگان میں ٹرمپ کو ہٹانے کی قرار داد منظور کر لی گئی۔ امریکی نائب صدر مائیک پنس نے 25 ویں آئینی ترمیم کے تحت ٹرمپ کوعہدے سے ہٹانے سے انکار کر دیا۔ ان کا کہنا تھا امریکی صدر کو 25ویں آئینی ترمیم سے ہٹانے سے غلط روایات جنم لیں گی۔ وہ نہیں سمجھتے کہ25ویں آئینی ترمیم امریکی آئین سے مطابقت رکھتی ہے۔ادھر صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ مواخذے کی کوشش مضحکہ خیز اور انتقامی کارروائی ہے، کیپٹل ہل ہنگاموں سے پہلیان کی تقاریر متوازن تھیں، یہ وقت پرامن رہنے اور جذبات پر قابو رکھنے کا ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ 25ویں ترمیم سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا نے ٹرمپ کے جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری میں شرکت نہ کرنے کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے حلف برداری کی تقریب میں خود شرکت کی حامی بھر لی ہے۔