نیب اجلاس: سلیم مانڈوی والا کیخلاف ریفرنس دائر، 7انکوائریز کی منظوری

اسلام آباد (نامہ نگار) جعلی اکاؤنٹس سکینڈل میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے ڈپٹی چیئرمین سینٹ سلیم مانڈوی والا کیخلاف ریفرنس دائر کر دیا۔ نیب نے اس ریفرنس میں سلیم مانڈوی والا کو کڈنی ہلز پلاٹس الاٹمنٹ کیس میں باقاعدہ ملزم نامزد کردیا ہے۔ ان پر سرکاری پلاٹس اومنی گروپ کے عبدالغنی مجید کو بیچنے میں اعجاز ہارون کی سہولت کاری کا الزام ہے۔ سلیم مانڈوی والا کے ساتھ ندیم مانڈوی والا، اعجاز ہارون، عبدالغنی مجید اور مبینہ بے نامی طارق محمود کو بھی ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ نیب ریفرنس کے مطابق اعجاز ہارون کو الاٹمنٹس کے بدلے بھاری رقوم جعلی اکانٹس سے ملیں۔ اس نے کڈنی ہلز فلک نما میں پلاٹس کی بیک ڈیٹ فائلیں تیار کیں۔ سلیم مانڈوی والا نے پلاٹس عبدالغنی مجید کو فروخت کرنے میں اعجاز ہارون کی معاونت کی۔ پھر حصے میں ملی رقم سے پہلے ایک بے نامی کے نام پر پلاٹ خریدا۔ بعد میں وہ پلاٹ بیچ کر دوسرے فرنٹ مین کے نام پر بے نامی شیئرز خریدے۔ سلیم مانڈوی والا اور اعجاز ہارون کو 14کروڑ روپے جعلی اکانٹس سے وصول ہوئے۔ سلیم مانڈوی والا اور ندیم مانڈوی والا نے اسی رقم سے بے نامی طارق محمود کے نام پر منگلا ویو کمپنی کے شئیرز خریدے۔ قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ نے کرپشن کے 2 ریفرنسز، 5 انوسٹی گیشنز اور 7 انکوائریز کی منظوری دے دی ہے۔ اجلاس نے بلوچستان حکومت کے لئے MI-171E ہیلی کاپٹر کی پروکیورمنٹ کمیٹی اور دیگر کے خلاف انکوائری اب تک کے عدم ثبوت کی بنیاد پر قانون کے مطابق بند کرنے کی بھی منظوری دی۔ بدھ کو قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں حسین اصغر ڈپٹی چئیرمین نیب، سید اصغر حیدر، پراسیکیوٹر جنرل اکائو نٹیبلٹی نیب، ظاہر شاہ، ڈی جی آپریشن نیب اور دیگر سینئر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔ نیب کی یہ دیرینہ پالیسی ہے کہ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے بارے میں تفصیلات عوام کو فراہم کی جائیں جو طریقہ گزشتہ کئی سالوں سے رائج ہے جس کا مقصد کسی کی دل آزاری مقصود نہیں۔ نیب ایک انسان دوست ادارہ ہے جو قانون کے مطابق ہر شخص کی عزت نفس کا احترام کر نے پر یقین رکھتا ہے ۔نیب کی تمام انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی جاتی ہیں جوکہ حتمی نہیں ہوتیں۔ نیب قانو ن کے مطابق تمام متعلقہ افراد سے بھی ان کا موقف معلوم کر نے کے بعدمزید تحقیقات کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرتا ہے۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں2ریفرنسز کی منظوری دی گئی۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں جام خان شورو رکن صوبائی اسمبلی سندھ /سابق وزیر لوکل گورنمنٹ حکومت سندھ ،ماسٹر کران خان شورو،کاشف شورو،چئیرمین ٹائون کمیٹی قاسم آباد حیدر آباد،سجاد حیدر شاہ،ڈسٹرکٹ آفیسر ریونیو،شاہ نواز سومرو اسسٹنٹ کمشنر قاسم آباد حیدر آباد،اختر علی شیخ ،مخیار کار،قاسم آباد حیدر آباد،علی ذولفقار میمن ،مخیار کار قاسم آباد حیدر آباد ،امتیار سولنگی ،سپروائزنگ ٹپیدار، دہ جام شورو،بچل میر بہار،ٹپیدار ،دہ جام شورو ،پیر بخش جتوئی ٹپیدار دہ جام شورو ،انوار باتی لینڈریکارڈ آفیسر ،سیٹلمنٹ سروے ایند لینڈ ریکارڈ آفیسر حیدر آباد ، خداداد مری انسپیکٹر ریونیو اینڈ سٹی سروے سیٹلمنٹ سروے ایند لینڈ ریکارڈ آفیسر حیدر آباد ،طاہر علی بھمبروریونیو سر وئیر حیدر آباد،بخت علی ویگیو سروے ٹپیدارسیٹلمنٹ سروے ایند لینڈ ریکارڈ آفیسر حیدر آباد،ذیشان قریشی سروے ٹپیدار سیٹلمنٹ سروے ایند لینڈ ریکارڈ آفیسر حیدر آباد،لیار لباری ریونیو سروئیر سیٹلمنٹ سروے ایند لینڈ ریکارڈ آفیسر حیدر آباد،شاہد پرویز میمن ،ایڈیشنل ڈائریکٹر پی اینڈ ڈی سی حیدر آباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی،محمد بچل راہوتو ،ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسر قاسم آباد حیدر آبادکے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ملزمان پر غیر قانونی طور پر اختیارت کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے دہ جام شورو قاسم آباد سندھ میں سرکاری اراضی پر قبضہ کر کے ذاتی استعمال میں لانے کا الزام ہے ۔جس سے قومی خزانہ کو تقریباََ5ارب روپے کا نقصان پہنچا۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں عادل کریم ڈپٹی ڈائریکٹر بورڈ آف انوسٹمنٹ اسلام آباد،محمد ایوب ڈائریکٹر بورڈ آف انوسٹمنٹ اسلام آباد،محمد مسلم سابق ڈائریکٹر بورڈ آف انویسٹمنٹ اسلام آباد،فہدعلی چوہدری ڈائریکٹر بورڈ ڈائریکٹوریٹ انٹرنل آڈٹ کسٹمز اسلام آباد،فحدعلی چوہدری ڈائریکٹر بورڈ ڈائریکٹوریٹ انٹرنل آڈٹ کسٹمز اسلام آباد،نعیم اعجاز قریشی ڈ ائریکٹر ڈائریکٹوریٹ انٹرنل آڈٹ کسٹمز اسلام آباد،محمود عالم سابق ممبر انڈائریکٹ ٹیکسز پالیسی ایف بی آر،سکندر اسلم سابق کمشنر انلینڈ ریونیو ریجنل ٹیکس آفس کراچی اور دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ملزمان نے اختیارات کاناجائز استعمال کرتے ہوئے قومی خزانے کوتقریباََ 417.409ملین روپے کانقصان پہنچایا۔یگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں 7انکوائریز کی منظوری دی گئی۔جن میںفدا خان ،آفتاب خان(فرنٹ مین) ،اویس مظفرٹپی اور دیگر، کراچی پورٹ ٹرسٹ کے افسران/اہلکاران اور دیگر،قادر بخش اور دیگر، ڈاکٹر احمد ندیم اکبر سابق رجسٹرار پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل اور دیگر،محمد اکبر بلوچ پراجیکٹ ڈائریکٹر سولر سسٹم فار واٹر سپلائی اینڈ ڈرینیج سکیمز، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ حکومت سندھ اور دیگر،شعیب احمد گولا سینئرممبر بورڈ آف ریونیو کوئٹہ،محمد رفیق بنبھان اور دیگر کے خلاف انکوائریز کیمنظوری شامل ہے۔ اجلاس میں 5 انوسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی۔ جن میںسپیشل ا ینیشی ایٹو ڈیپارٹمنٹ حکومت سندھ کے افسران/اہلکاران ،میسرز پاک اوسزانڈسٹریز پرئیویٹ لمیٹڈ اور دیگر،اسلم شاہ چئیرمین پی ایم ایس (PMS)،جی آئی ڈی اے (GIEDA)، فرید احمد سابق منیجنگ ڈائریکٹر جی آئی ڈی اے،الاٹمنٹ کمیٹی کے اراکین،سابق پی ڈیز اینڈ ایم ڈیز جی آئی /جی آئی ای ڈی اے اور دیگر،فشریز ڈیپارٹمنٹ کی انتظامیہ اور دیگر،سہیل انور سیال سابق صوبائی وزیر داخلہ سندھ،علی انور اور دیگراور بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی انتظامیہ اور دیگرکے خلاف انوسٹی گیشنز کی منظوری شامل ہے۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں بلوچستان حکومت کے لئے MI-171E ہیلی کاپٹر کی پروکیورمنٹ کمیٹی اور دیگر کے خلاف انکوائری اب تک کے عدم ثبوت کی بنیاد پر قانون کے مطابق بند کرنے کی منظوری دی گئی۔قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ اورکرپشن فری پاکستا ن نیب کی اولین ترجیح ہے ۔ نیب احتساب سب کے لئے کی پالیسی پر قانون کے مطابق عمل پیرا ہے۔ نیب انسداد بدعنوانی کا قومی ادادرہ ہے۔نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت ،گروہ اور فرد سے نہیں بلکہ صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے۔نیب نے اپنے قیام سے اب تک 714 ارب روپے بلواسطہ اور بلا واسطہ طور پر بدعنوان عناصر سے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائے  ہیں۔نیب کی کارکردگی کو معتبر قومی اور بین الا قوامی اداروں نے سراہا ہے جو نیب کیلئے اعزازکی بات ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ تمام شکایات کی جانچ پڑتال ، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز ٹھوس شواہدکی بنیاد پر قانون کے مطابق مقررہ وقت کے اندر منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں ۔ انہوں نے ہدایت کی کہ انوسٹی گیشن آفیسرز اورپراسیکوٹرز پوری تیاری کے ساتھ معزز عدالتوں میں نیب مقدمات کی پیروی کریں جہاں قانون اپنا راستہ خود اختیار کرے گا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ نیب میں آنے والے ہر شخص کی عزت نفس کا مکمل خیال رکھا جائے۔اس سلسلہ میں کسی قسم کی کوئی کوتاہی بر داشت نہیں کی جائے گی۔چئیرمین نیب نے ہدایت کی کہ جعلی ہائوسنگ سوسائٹیزاور کووآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹیز کے مقدمات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے تاکہ بد عنوان عناصر سے متاثرین کو لوٹی گئی رقوم بر آمد کر کے بر وقت حقداران کو قانون کے مطابق واپس کی جا سکیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...