ڈینیئل پرل قتل کیس ملزمان کی رہائی نہ ہونے پر درخواست کی سماعت

Jan 14, 2021

کراچی(وقائع نگار)سندھ ہائی کورٹ نے ڈینیئل پرل قتل کیس میں بریت کے باوجود ملزمان کی رہائی نہ ہونے کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست کی سماعت کے دوران چیف سیکرٹری سندھ اورسیکرٹری داخلہ کی عدم پیشی پر برہمی کااظہارِکیا ہے۔بدھ کوسماعت کے دوران سپرنٹنڈنٹ سینٹرل جیل حسن سہتو اوراسپیشل سیکرٹری داخلہ عدالت میں پیش ہوئے۔چیف سیکرٹری سندھ اور سیکرٹری داخلہ کی عدم پیشی پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔فوکل پرسن نے عدالت کو بتایا کہ سیکرٹری داخلہ راستے میں ہیں۔جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا کہ کیا سیکرٹری داخلہ سندھ دیر سے اٹھتے ہیں؟ ہم ابھی چیف سیکرٹری سندھ اورسیکرٹری داخلہ کے وارنٹ جاری کر دیتے ہیں، ان کو معلوم نہیں کہ ان کے خلاف توہینِ عدالت کا کیس چل رہا ہے؟۔عدالتِ عالیہ نے چیف سیکرٹری سندھ اور سیکرٹری داخلہ کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے 20 جنوری کو فریقین سے جواب طلب کر لیا۔دوران سماعت پراسیکیوٹر اقبال اعوان نے عدالت کو بتایا کہ ڈینیئل پرل کیس کی اپیل سپریم کورٹ میں زیرِ سماعت ہے، ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور پراسیکیوٹر جنرل سندھ سپریم کورٹ اسلام آباد میں مصروف ہیں، جواب جمع کرانے کے لیے مہلت دی جائے۔واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے ڈینیئل پرل کیس کے ملزمان کی نظر بندی کالعدم قرار دی تھی۔درخواست گزار نے عدالت میں موقف اختیار کیا تھا کہ عدالتی حکم کے باوجود عمر شیخ سمیت 4 ملزمان کو رہا نہیں کیا جا رہا، چیف سیکرٹری، سیکرٹری داخلہ اور دیگر کے خلاف توہینِ عدالت کی کارروائی کی جائے۔

مزیدخبریں