لاہور(کامرس رپورٹر )پاکستان وناسپتی مینوفیکچرز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ کوکنگ آئل گھی کے درآمد ی خام مال پر ٹیکسوں کی چھوٹ کے نام پر ریوینیو کی مد میں حکومت کو اربوں روپے کا ٹیکہ لگایا جارہا ہے جبکہ غیر معمولی ٹیکس چھوٹ کا فائدہ نام نہاد امپورٹرز کو 80 روپے فی کلو کے منافع کی صورت میں مل رہا ہے ایسوسی ایشن کے ترجمان کے مطابق کوالٹی گھی اور کوکنگ آئل انڈسٹری پشاور،صوبہ پنجاب اور سندھ میں موجودہے جو ان چھوٹوں سے قبل پورے ملک کی ضروریات پوری کر رہی تھی ایسوسی ایشن کے ترجمان کے مطابق ایڈیبل ا?ئل کی ان علاقوں کے نام پر بڑی مقدار میں درا?مد اور ایرانی کوکنگ آئل کی سمگلنگ میں بے تحاشہ اضافہ ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے پہلے 6ماہ میں سابق فاٹا پاٹا ایریا میں ایک لاکھ 45ہزار ٹن کھانے کا ا?ئل درآمد کیا گیا جبکہ آبادی کے تناسب سے ان علاقوں میں کھپت 30 ہزار ٹن سے بھی کم ہے انہوں نے کہا کہ ملک کو ریوینیو کی مد میں اربوں روپون سے محروم کرنے والے عناصر اور سابق فاٹا/پاٹا ایریا میں قائم ہونے والے کوکنگ آئل اور گھی یونٹس درآمد کئے جانے والے خوردنی تیلکے خام مال کو پراسس ہی نہیں کرتے اور ملی بھگت سے وہ ان علاقوں کے رہائشیوں کی بجائے پنجاب سندھ میں غیر قانونی طور پرفروخت کر دیتے ہیں ان عناصر کو ٹیکس چوری کی مد میں ایک لیٹر/کلو خوردنی تیل پر 80 روپے کا ناجائز منافع ملتا ہے کیونکہ ان کو جی ایس ٹی کی مد میں 17فیصد اور انکم ٹیکس کی مد میں 4فیصد چھوٹ دی گئی ہے دوسرے لفظوں میں حکومت کوایک کلو آئل پر ٹیکسوں کی مد میں 80روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سیٹلڈ ایریاز میں اس خوردنی تیل کی سپلائی کے باعث حکومت کو ریونیو کی مد میں 7سے 8ارب روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے علاوہ ازیں اس بڑی ٹیکس چھوٹ دئیے جانے نتیجے میں فاٹا پاٹا ایریا میں کوکنگ آئل اور گھی یونٹس کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اسی طرح ایران سے سمگل شدہ خوردنی تیل کی سمگلنگ سے قومی خزانے کو نقصان پہنچ رہا ہے کیونکہ ایرانی خوردنی تیل کی غیر قانونی فروخت ہر ڈیوٹی اور ٹیکس کی ادائیگی سے مبرا ہے ترجمان کا کہنا تھا ۔ایران سے بڑے پیمانے پر خوردنی تیل کی سمگلنگ اور ٹیکس فری خام مال کی ارزاں نرخوں پر فروخت سے ملک میںقانونی طریقہ سے کام کرنے والے کوکنگ ا?ئل اور گھی یونٹس بند ہو جائیں گے جس سے قومی خزانے کو نقصان پہنچے گا اور بڑی تعداد میں لوگ بے روز گار ہونگے۔انہوں نے حکومت سے اپیل ہے کہ فوری طور پر پر ایکشن لے اور ایرانی خوردنی تیل کی سمگلنگ کو روکنے کے لئے ضروری اقدام کرئے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت برابری کی سطح پر کاروبار کرنے کا ماحول فراہم کرے اور فوری طور پر سابق فاٹا پاٹا ایریا میں قائم کوکنگ آئل اور گھی یونٹس کو دی جانے والی غیر ا?ئینی ٹیکس چھوٹ ختم کرے۔