لاہور(کامرس رپورٹر)چیئرمین اپیلٹ ٹربیونل ان لینڈریونیو شاہد مسعود منظرنے کہا ہے کہ اپیلوں کا حکم امتناعی کے ساتھ 180 دنوں میں فیصلہ ہوگا،ٹیکس دہندگان کو بروقت انصاف کی فراہمی ہماری اولین ذمہ داریوں میں شامل ہے جبکہ آبادی کے تناسب سے دیکھا جائے تو 22 کروڑ کی آبادی میں صرف 30لاکھ لوگ گوشوارے جمع کرواتے ہیں جو کسی طرح بھی قابل ستائش نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ممبران کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے45ہزار سے زائد کیسز زیرالتواء ہیں،ملتان، پشاور میں تو ممبران موجود ہی نہیںجس کی وجہ سے زیر التواء کیسز کی تعداد میںاضافہ ہو رہا ہے ، ان خیالات کا اظہار انہوںنے پاکستان ٹیکس ایڈوائزر ایسوسی ایشن کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔پاکستان ٹیکس ایڈوائزر ایسوسی ایشن کے صدر میاں عبدالغفار کی سربراہی میں جنرل سیکرٹری خواجہ ریاض حسین، سینئر نائب صدر صدیق بھٹی، رائے عامراعجاز کھرل، چوہدری امانت بشیر، عامر عمر، شاہد خان اور دیگر نے شاہد مسعود منظر سے ملاقات کی۔ اس موقع پر اپیلٹ ٹربیونل ان لینڈ ریونیوکے جوڈیشنل ممبر چوہدری محمد وسیم، ڈپٹی رجسٹرار ملک شکیل یونس بھی موجود تھے۔