اسلام آباد ( خصوصی رپورٹر ) سپریم کورٹ نے اپنے عبوری حکم کے ذریعے پانچ سالہ بچے کو نانا سے لیکر والد کے حوالے کر دیاسپریم کورٹ میں کیس کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربرا ہی میں قائم دو رکنی بینچ نے کی دوران سماعت جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا مارچ میں بچے کی مرضی معلوم کرکے حتمی فیصلہ کرینگے دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ بچے کی والدہ انتقال کر چکی ہیں، والد دوسری شادی کر چکا،ہائیکورٹ کا بچہ والد کے حوالے کرنے کا فیصلہ درست نہیں،جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا بچہ نانا کے پاس ہے کچھ وقت باپ کیساتھ گزارے پھر اسکی مرضی پوچھیں گے، عدالتی حکم کے بعد بچے حذیفہ کا والد کے ساتھ جانے سے انکار، بچاؤ بچاؤ کی آوازیں لگانا شروع کر دیں اور رونا شروع کردیا دوسری جانب بچے کی خالہ نے عدالت میں بچے کے حوالگی کے حکم پر رونا شروع کردیا اور کہا کہ میں نے بچے کو ماں کی طرح پالا ہے تاہم عدالت نے حکم دیا کہ مارچ تک ہفتے میں پانچ دن بچہ والد، دو دن نانا کے پاس رہے گا، کیس کی مزید سماعت مارچ تک ملتوی کردی گئی۔