لاہور( نیوز رپورٹر)پی ٹی آئی کے سینئر رہنما میاں محمد زاہد نے کہا ہے کہ تنظیم سازی وزیر وں، مشیروں،ایم این اے اور ایم پی اے کے ذریعے کرنے کی بجائے پارٹی کے سینئر رہنماؤں کے ذریعے کی جائے۔ عہدے ملنے کے بعد وزیر وں، مشیروں نے محنتی اور پرانے ورکروں کو بے حد مایوس اور اگنورکیا ہے۔پرانے کارکنوں اوروزیروں، مشیروں اور اراکین اسمبلی کے درمیان موقع پرستوں اور خوشامدیوں نے ایک دیوار کھڑی کر دی ہے۔ اگر عمران خان نے کارکنوں کی محرومیاں دور کرنے کا موقع کھو دیا تو تنظیم سازی بے معنی ہو کر رہ جائے گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دیرینہ کارکنوں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میاں محمد زاہد کا کہنا تھاکہ بدقسمتی سے ابھی تک پارٹی نے خیبرپختونخوا میں بلدیاتی الیکشن سے سبق نہیں سیکھا تنظیم سازی میں پھر کلیدی کردار وزیروں مشیروں،ایم این اے اور ایم پی اے کے ہاتھوں دے کر کارکنوں کی امید وں پر پانی پھیرا جارہاہے۔ ان ممبران نے الیکشن میں ووٹ تو عمران خان کے نام سے لیا تھا مگر عہدے ملتے ہی ورکر اور عوام سے دوری اختیار کرلی۔انہوں نے اپنے اور عوام کے درمیان ایک ایسی گہری خلیج پیدا کرلی جس کا خمیازہ پارٹی ضمنی الیکشنوں اور خیبرپختونخوا ہ میں بلدیاتی الیکشنوں کے پہلے فیس میں بھگت چکی ہے۔ پارٹی ورکروں کی آخری امید بلدیاتی الیکشن اور تنظیم سازی سے وابستہ ہے بظاہر تو یہی محسوس ہوتا ہے کہ اس مرتبہ بھی حقیقی ورکرز کا سیاسی قتل ہوگا پارٹی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر سے درخواست ہے کہ اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کریں اور 2011 کے ورکر کو آگے لائیں تاکہ پارٹی میں پھر وہی جوش و ولولہ پیدا ہو سکے ورنہ بلدیاتی الیکشنوں اور تنظیم سازی کے بعد پارٹی میں ایسا سیاسی طوفان اٹھے گا جس کو سنبھالنا کسی کے بس کی بات نہیں ہوگی اور ٹیم تبدیل کر نے کے بعدبھی بہتر نتائج حاصل کرنا ممکن نہیں ہوگا۔
میڈیا سیل