کووڈ سے حاملہ خواتین میں سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھتا ہے، تحقیق

Jan 14, 2022 | 18:07

ویب ڈیسک

ویکسینیشن نہ کرانے والی خواتین کے ہسپتال پہنچنے اور آئی سی یو میں داخلہ زیادہ عام تھا،رپورٹ

جن خواتین کو حمل کے آخری ایام کے دوران کووڈ 19 کا سامنا ہوتا ہے ان میں بچے کی پیدائش سے متعلق سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ایڈنبرگ، گلاسگو، ایبرڈین،یونیورسٹیوں، سینٹ اینڈریوز پبلک ہیلتھ اور وکٹوریہ یونیورسٹی آف ولنگٹن کی مشترکہ تحقیق میں بتایا کہ زچگی سے 28 دن قبل کووڈ سے متاثر ہونے والی حاملہ خواتین کے ہاں بچوں کی قبل از وقت پیدائش، مردہ بچے کی پیدائش اور پیدائش کے بعد موت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔تحقیق کے مطابق ایسا ویکسینیشن نہ کرانے والی خواتین میں زیادہ ہوسکتا ہے اور اسی وجہ سے اس گروپ میں ویکسینیشن کی شرح میں اضافہ کیا جانا چاہیے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ حمل کے آخری ایام میں کووڈ کا شکار ہونے والی خواتین کے ہاں قبل از وقت پیدائش کی شرح 17 فیصد تھی۔محققین کا کہنا تھا کہ یہ کہنا ممکن نہیں کہ کووڈ نے براہ راست اموات یا قبل از وقت پیدائش میں کردار ادا کیا کیونکہ انہیں تفصیلی کلینکل ریکارڈز تک رسائی نہیں ملی۔تحقیق کے مطابق ویکسینیشن نہ کرانے والی خواتین کے ہسپتال پہنچنے اور آئی سی یو میں داخلہ ویکسینیشن کرانے والوں کے مقابلے میں زیادہ عام تھا۔محققین نے کہا کہ ہمارے ڈیٹا سے ان شواہد میں اضافہ ہوتا ہے کہ حمل کے دوران ویکسینیشن سے پیچیدگیوں کا خطرہ نہیں بڑھتا بلکہ کووڈ 19 سے ایسا ضرور ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کووڈ ویکسینز حاملہ خواتین اور بچوں کے تحفظ اور انہیں جان لیوا پیچیدگیوں سے بچانے کے لیے بہت ضروری ہیں۔

مزیدخبریں