نواب شاہ+ لاڑکانہ+شہدادکوٹ(بیورو رپورٹر + نامہ نگار) ڈپٹی کمشنر شہید بینظیرآباد شہریار گل میمن نے آج زچہ و بچہ ہیلتھ کئیر سنٹر نواب شاہ میں بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلاکر 16 جنوری سے شروع ہونے والی قومی انسداد پولیو مہم کا افتتاح کیا بعد ازاں ڈپٹی کمشنر آفیس میں قومی انسداد پولیو مہم کے انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لیے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر شہریار گل میمن نے کہا کہ رواں برس قومی انسداد پولیو مہم کا آغاز اس عزم کے ساتھ کرنا ہے کہ ملک سے پولیو کا خاتمہ کرکے اپنے مستقبل کے معماروں کو پولیو سے محفوظ رکھنا ہے انہوں نے مزید کہا کہ انسداد پولیو مہم ایک قومی فریضہ ہے جس کے لئے حکومت اور ضلع انتظامیہ تمام تر سنجیدہ کوششیں کررہی ہیں ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ اس نیک کام میں تمام والدین و شہریوں، سماجی تنظیموں اور افسران کو خصوصی کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلاکر زندگی بھر کی معذوری سے بچایا جاسکے ڈپٹی کمشنر نے محکمہ صحت کے افسران کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ اس قومی مہم کو کامیاب بنانے، ریفیوزل کوور کرنے اور مقرر کردہ ٹارگیٹ کے حصول کے لیے مائیکرو پلان سمیت دیگر ضروری انتظامات پر خصوصی توجہ دی جائے جبکہ پولیو ٹیموں کی نگرانی کو بھی یقینی بنایا جائے انہوں نے ڈسٹرکٹ مینیجر پی پی ایچ آئی کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ پولیو مہم کو کامیاب بنانے کے لیے اپنی مانیٹرنگ ٹیم تشکیل دیکر محکمہ صحت کے حوالے کی جائے ڈپٹی کمشنر نے محکمہ پولیس کے افسران کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ مہم کے دوران ٹرانزٹ پوائنٹس پر تعینات پولیس جوانوں کو اس بات کا پابند بنایا جائے کہ شہر میں آنے جانے والی مسافر گاڑیوں کو روک کر اس میں موجود بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کے لیے کردار ادا کریں اس موقع پر اجلاس کو آگاہی دیتے ہوئے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر دولت جمالی اور فوکل پرسن برائے پولیو ڈاکٹر اللہ بخش راجپر نے بتایا کہ ضلع شہید بینظیرآباد میں 16 سے 22 جنوری تک منعقد ہونے والی قومی انسداد پولیو مہم کے دوران ضلع بھر کے پانچ سال تک کی عمر کے کل 3 لاکھ 96 ہزار 379 بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے جس کے لئے کل ایک ہزار 116 ٹیمیں مقرر کی گئی ہے جن میں 959 موبائل، 53 ٹرانزٹ، 74 فکسڈ اور 30 ایس ایم ٹی ٹیمیں شامل ہیں انہوں نے مزید بتایا کہ مقرر کردہ ٹارگیٹ کے حصول اور مہم کو کامیاب بنانے کے لیے مائیکرو پلان، ٹیموں کی تربیت سمیت دیگر ضروری انتظامات مکمل کئے گئے ہیں اجلاس میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر قربان علی راہو، ایڈیشنل ڈائریکٹر سوشل ویلفئیر محمد صابر قریشی،ڈسٹرکٹ مینیجر پی پی ایچ آئی محمد عارف عباسی، ڈسٹرکٹ پاپولیشن آفیسر ریاض احمد شر،ڈی ایس پی حبیب الرحمن لاشاری، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر امینہ بروہی، انفارمیشن آفیسر شیر محمد جمالی سمیت دیگر متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔دوسری جانب ڈپٹی کمشنر ضلع قمبر شہدادکوٹ سلیم اللہ اوڈھو نے کہاہے کہ پولیو کے خاتمے کیلئے ہمیں مختلف چیلنجز کا سامنا ہے تاہم ہم پولیو کو ہر حال میں شکست دیں گے ، یہ بات انہوںنے ڈی سی سیکریٹریٹ میں محکمہ صحت کے ضلع بھر کے افسران کے ایک اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ، ڈی سی سلیم اللہ اوڈھو نے کہاکہ پولیو کی بیماری ایک قومی ایمرجنسی ہے اور اس خلاف جنگ جیتنا نہایت ضروری ہے کیونکہ ہمیں پاکستان کے ہر بچے کا مستقبل عزیز ہے اور ہم کسی بھی بچے کو معذور نہیں دیکھ سکتے انہوںنے کہاکہ انسداد پولیو کے حوالے سے وہ خود اس مہم کی نگر انی کررہے ہیں ہمیں پولیو کی روکتھام کیلئے دیہی اور دور دراز کے علاقوں تک پولیو ورکرز کی رسائی کو یقینی بنانا ہوگا تاکہ کوئی بھی بچہ پولیو کے قطروں سے محروم نہ رہے اور اس سلسلے میں انسداد پولیو فوکس گروپ ہر ماہ مجھے باقاعدہ رپورٹ پیش کرے انہوںنے کہاکہ جب تک ہر جگہ پولیو کا خاتمہ نہیں ہوجاتا اس وقت تک کوئی بھی جگہ اس بیماری سے محفوظ قرار نہیں دی جاسکتی اور جب تک یہ وائرس موجود ہے اس وقت تک اس کے پھیلنے کا امکان بھی موجود ہے اب ہمارے پاس پولیو مہم کو ختم کرنے کا ایک حقیقی موقع ہے اور ہم اکٹھے ہوکر پولیو کے خلاف اعلان جنگ کریں انہوںنے کہاکہ ضلع قمبر شہدادکوٹ بھر میں 16 تا 22 جنوری 2023تک شروع ہونے والی پولیو مہم میں ٹوٹل بچوں کا ہدف 367773 ہے جس میںموبائل ٹیموں کی تعداد 996 ہے اس مہم میں مائیکرو پلان، مسنگ چلڈرن اور زیرو ڈوز بچوں پر خصوصی توجہ دی جائے ۔ اس موقع پر حکومت سندھ اور ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی طرف سے ضلع قمبر شہدادکوٹ کے ایک سو پولیو ورکرز جن کے گھر حالیہ سیلاب میں تباہ اور متاثر ہوئے ہیں ڈی سی سلیم اللہ اوڈھو نے ہر متاثر پولیو ورکرز کو 25-25 ہزار روپے کے چیکس تقسیم کئے ۔کمشنر لاڑکانہ ڈویژن گھنور علی لغاری نے کہا ہے کہ بچوں کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے والدین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں کیونکہ پولیو ایک موذی مرض ہے جس کا کوئی علاج نہیں، ن خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز شیخ زید چلڈرن ہسپتال میں پولیو کے قطرے پلانے کے بعد انسداد پولیو مہم کا افتتاح کرتے ہوئے کیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ میں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے بچوں کی جانیں بچائیں اور انہیں پولیو کے قطرے پلائیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر کوئی اور بیماری ہے تو اس کا علاج کیا جائے گا، لیکن پولیو کا کوئی علاج نہیں، اس کے لیے اگلے پیر سے پولیو ٹیمیں گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں گی، کمشنر لاڑکانہ ڈویڑن نے پانچوں اضلاع کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے پانچ سال کے بچوں کو پولیو سے بچائیں اور اپنی آنے والی نسلوں کو پولیو جیسے خطرناک موذی مرض سے بچائیں۔