اسلام آباد (وقائع نگار) سینٹ اجلاس میں پیپلز پارٹی کے سینیٹر بہرہ مند تنگی نے عمران خان اور ان کے پورے خاندان کو چور قرار دیدیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر بہر مند تنگی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان اور اس کا پورا خاندان چور ہے۔ سینیٹر بہرہ مند تنگی کے بیان پر پی ٹی آئی سینیٹرز نے احتجاج شروع کر دیا۔ سینیٹر فیصل جاوید خان نے کہا کہ بہرہ مند تنگی بدتمیز شخص ہے اس کو باہر نکالیں۔ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے حکومتی اور اپوزیشن بینچز کو ایوان کا تقدس برقرار رکھنے کی ہدایت دیتے ہوئے اجلاس پیر 3 بجے تک ملتوی کر دیا۔ دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں عمران خان کے زیر استعمال ہیلی کاپٹر پر 3 سال میں 43 کروڑ روپے سے زائد خرچ ہوئے۔ 3 سال میں عمران خان کے زیر استعمال ہیلی کاپٹر پر 43 کروڑ 44 لاکھ روپے کا خرچ آیا۔ اخراجات کی تفصیلی رپورٹ کمانڈنگ آفیسر 6 ایوی ایشن سکوارڈن نے سینٹ میں پیش کی۔ ہیلی کاپٹر پر اخراجات کی مد میں 2 لاکھ 75 ہزار روپے فی گھنٹہ تخمینہ لگایا گیا۔ جبکہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے ایک ہزار 579 اعشاریہ 8 گھنٹے ہیلی کاپٹر استعمال کیا۔ رپورٹ کے مطابق 2019 میں 497 سے زائد گھنٹے ہیلی کاپٹر استعمال کیا گیا۔ 2020 میں 522 گھنٹے کی مد میں اخراجات 143 ملین روپے سے زائد آئے۔ 2021 میں عمران خان نے 450 گھنٹے ہیلی کاپٹر استعمال کیا اور سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال کی مد میں 123 ملین روپے کا تخمینہ لگایا گیا جبکہ جنوری 2022 سے مارچ 2022 تک ہیلی کاپٹر 127 گھنٹے استعمال ہوا اور اخراجات کا تخمینہ 35 ملین روپے سے زائد لگایا گیا ہے۔ اجلاس کے دور ان وزیر مملکت شہادت اعوان نے کہاکہ ہیلی کاپٹر کے اخراجات 45 روپے فی کلو میٹر ہیں، یہ کون سا ہیلی کاپٹر ہے جس کے یہ اخراجات ہیں۔ شہزاد وسیم نے جواب دیا کہ اشتہاریوں کو لانے اور لے جانے والے جہازوں کے خرچے کون برداشت کر رہا ہے، اشتہاریوں کے کارگو جہاز بنے ہوئے ہیں۔ شہادت اعوان نے کہاکہ یہ معاملہ متعلقہ کمیٹی کو بھجوایا جائے۔ وفاقی وزیر مرتضی جاوید عباسی نے کہاکہ یہ لوگ لوگوں کو بے وقوف بناتے رہے، ان کو معلوم ہونا چاہئے کہ فلائنگ گھنٹے ہوتے ہیں، کلومیٹر نہیں، گھنٹوں کا حساب ہوتا ہے۔ ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہاکہ پی ٹی آئی اور ق لیگ نے پنجاب میں ثابت کیا کہ بڑے مفاد کیلئے اقتدار کی کوئی اہمیت نہیں، ہم پنجاب کے بعد خیبر پی کے کی اسمبلی تحلیل کریں گے۔ ہم دوبارہ حکومت بنائیں گے۔ یہ حکومت اشتہاریوں کی ہے اور چلتی بھی اشتہاروں پر ہے، جنیوا کانفرنس میں ملنے والی رقم امداد نہیں قرضہ ہے۔ شہزاد وسیم نے کہاکہ ملک میں عوام کو آٹا تک نہیں مل رہا۔ عمران خان پر قاتلانہ حملہ کیاگیا، ڈی پی او سارے سین کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ سابق وزیر اعظم اپنی منشا کے مطابق ایف آئی آر نہیں کرا سکے۔ انہوں نے کہاکہ یہ حکومت گلی محلوں کے الیکشن سے بھاگ رہی ہے۔ عمران خان عوام ایک پیج پر ہیں۔ سینیٹر مشتاق احمد نے کہاکہ ملک میں آٹا نہیں مل رہا، گودام بھرے پڑے ہیں، یہ آٹا چور کون ہے، یہ چینی چور اور ڈالرز چور کون ہے۔ وی آئی پیز پروٹوکولز ختم کئے جائیں۔ جے یو آئی کے سنیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہاکہ صدر ایک پارٹی کا صدر بنا ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کوئی میگا منصوبہ، پچاس لاکھ گھر، ایک کروڑ نوکریاں کہاں ہیں؟، نو سال میں کے پی کے کو پی ٹی آئی نے برباد کر دیا۔ جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس میں وقفہ سوالات سمیت ایجنڈے میں شامل امور نمٹائے گئے جبکہ ارکان نے نکتہ ہائے اعتراض پر اظہار خیال بھی کیا۔ بعدازاں چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے ایوان کی کارروائی پیر کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دی۔ جعلی خبروں کے پھیلاو کو روکنے کے اقدامات کی تفصیلات ایوان میں پیش،وزارت آئی ٹی نے اعتراف کیا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر رپورٹ کیے گئے50 فیصد سے زائد اکاونٹس اب تک بلاک نہیں ہوئے، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے 1315کو مسترد کیا۔ وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق نے تحریری طور پرکہا کہ 15ہزار 444 شکایات میں سے 6ہزار 418 لنکس کو بلاک کیا گیا 7 ہزار 711جعلی لنکس اب بھی قابل رسائی ہیں، فیس بک پر 614 ل، ٹوئٹر پر 5614 اکاونٹس اب بھی موجود ہیں۔ وزارت کی طرف سے تردید جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ احساس نام کا کوئی پروگرام نہیں چل رہاہے بلکہ یہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ہے۔ وزیر مملکت قانون وانصاف شہادت اعوان نے ایوان بالا کو بتایاکہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 364ارب روپے رکھے گئے ہیں جبکہ فیول سبسڈی کے لیے 48ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ صحت، تعلیم کے علاوہ پیٹرول کے لیے 2 ہزار روپے دیئے جاتے ہیں یہ رقم 8 مہینوں میں نہیں دی گئی۔364 ارب روپے کا جو ریلیف دیا گیا ہے۔ سینیٹرثانیہ نشتر نے کہا ہے کہاحساس ایک چھتری تھی۔ سینیٹر فوزیہ ارشد نے کہاکہ پناہ گاہ کو پاکستان شیلٹر ہوم بنا دیا ہے، کوئی بھوکا نہ سوئے پروگرام کو روٹی سب کیلئے بنا دیا گیا سیاسی طور پر ہمارے منصوبے بدلے جارہے ہیں۔سینیٹر شہادت نے کہا روٹی سب کیلئے آپکا پروگرام ہے آئندہ پناہ گاہ لکھ دیں گے کوئی ایشو نہیں۔