لاہور (نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ پرویز الٰہی نے بڑا بھائی بن کر بلوچستان کے عوام کیلئے احسن اقدام کرتے ہوئے صوبائی ہم آہنگی کے فروغ کیلئے بلوچستان کو گندم کا خصوصی کوٹہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت بلوچستان کو 21ہزار میٹرک ٹن گندم فراہم کرے گی۔ بلوچستان سمیت دیگر صوبوں کو گندم فراہم کرنے کی ذمہ داری وفاقی حکومت کی تھی۔ بدقسمتی ہے کہ وفاقی حکومت نے بلوچستان سمیت دیگر صوبوں کو گندم کی فراہمی کی ذمہ داری پوری نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان نے پنجاب حکومت سے 10ہزار میٹرک ٹن گندم دینے کی درخواست کی اور ہم نے اپنے بھائی کو ضروریات سے زیادہ 21ہزار میٹرک ٹن گندم دینے کا فیصلہ کیا۔ ہم اپنا پیٹ کاٹ کر اپنے بھائی کی ضروریات کو پورا کریں گے۔ پنجاب بڑے بھائی کی حیثیت سے دیگر صوبوں کا خیال رکھے گا۔ گندم مافیا کے خلاف کارروائی میں زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی جائے گی۔ گندم کی سمگلنگ روکنے کیلئے تمام خارجی راستوں پر پولیس کی اضافی نفری تعینات کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے انسپکٹر جنرل پولیس اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کو خارجی راستوں کی کڑی نگرانی کیلئے مربوط پلان پر عملدر آمد کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ چودھری پرویزالٰہی کی زیر صدارت وزیراعلیٰ آفس میں صوبائی کابینہ کمیٹی برائے گندم کا اجلاس منعقد ہوا جس میں گندم کے ذخائر اور آٹے کی قیمتوں کا جائزہ لیا گیا۔ پرویزالٰہی سے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر عابد زبیری کی سربراہی میں وفد نے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ نے عابد زبیری کو سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کیلئے 10کروڑ روپے کی گرانٹ کا چیک دیا۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے وفد نے گرانٹ کے اجراء پر وزیراعلیٰ چودھری پرویزالٰہی سے تشکر کا اظہار کیا۔ پرویز الٰہی نے کہا کہ وکلاء برادری کی فلاح وبہبود کو ہمیشہ مقدم رکھا ہے۔ عام آدمی کو انصاف کی فراہمی کیلئے وکلاء برادری کا کردار مسلمہ ہے۔ میرے دروازے آپ کے لیے ہمہ وقت کھلے ہیں۔ سپریم کورٹ بار کے صدر عابد زبیری نے کہا کہ آپ کے دور میں وکلاء برادری کی فلاح و بہبودکے لئے حقیقی معنوں میں کام ہو رہا ہے۔ وکلاء برادری کو جتنی عزت اور احترام آپ نے دیا ہے اس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی۔ ادھر پرویز الٰہی سے ارکان پنجاب اسمبلی نے ملاقاتیں کیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے ارکان نے دباؤ اور ترغیب کے سامنے ڈٹ کر تاریخ رقم کردی۔ سوداگر ناکام ہوئے، آئین اور قانون، حق و سچ کی فتح ہوئی۔ پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان مسلم لیگ قائد اعظم یکجان اور دو قالب ہیں۔ عوام نے جھوٹے شیروں کو دم دبا کر بھاگتے ہوئے دیکھا۔ پنجاب کے ہر علاقے کے عوام کو ترقی کے سفر میں شریک کیا ہے۔ منتخب نمائندوں کی مشاورت سے ترقیاتی کام شروع کئے ہیں اور ہماری حکومت کی مختصر وقت میں مثالی کارکردگی کھلی کتاب کی مانند ہے۔