جمعیت پنجابی سوداگران دہلی کے وفد کا دورہ کراچی چیمبر 

Jan 14, 2023


کراچی ( کامرس رپورٹر)بزنس مین گروپ کے جنرل سیکریٹری اور سابق صدر کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) اے کیو خلیل نے جمعیت پنجاب سوداگراں دہلی (جے پی ایس ڈی) کو مشورہ دیا ہے کہ وہ صرف مستحق طلباءکی مالی اعانت تک محدود رہنے کے بجائے اعلیٰ تعلیم کے لیے یونیوسٹیوں کے قیام کے امکانات کو دیکھتے ہوئے جمعیت کے آپریشنز کا دائرہ کار بڑھائے۔ہمیں کم از کم تین یونیورسٹیوں کا قیام عمل میں لانا چاہیے لیکن بدقسمتی سے اب تک ایسا نہیں ہوا اور ہم بہت پیچھے ہیں لہٰذا جے پی ایس ڈی جس نے سماجی بہبود کے کئی اقدامات کیے ہیں یہ ادارہ اپنے دائرہ کار کو بڑھانے کے لیے جدوجہد کرے تاکہ ہماری اگلی نسلوں کے لیے خوشحال مستقبل کو یقینی بنایا جاسکے اور وہ اس قابل ہوں کہ ترقی پذیر دنیا کی رفتار سے ہم آہنگ ہوجائیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جے پی ایس ڈی کے وفد کے کراچی چیمبر آف کامرس کے دورے کے موقع پر ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔کے سی سی آئی کے صدر محمد طارق یوسف، سینئر نائب صدر توصیف احمد، نائب صدر حارث اگر، صدر جے پی ایس ڈی محمد سلیم فاروقی، جنرل سیکریٹری مفتی طلحٰہ عبدالمالک، کے سی سی آئی کے سابق صدور سعید شفیق، شمیم احمد فرپو و دیگر نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔اے کیو خلیل نے تمام اردو اسپیکنگ کمیونٹی کی جانب سے کے سی سی آئی کے عہدیداروں کو اس امید کے ساتھ مکمل تعاون کا یقین دلایا کہ وہ کراچی کی تاجرو صنعتکار برادری کو بہترین خدمات فراہم کرنے کے لیے جوش و خروش سے کام کریں گے۔ انہوں نے کے سی سی آئی اور جے پی ایس ڈی کے درمیان مضبوط تعلقات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہاکہ دونوں اداروں کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوتے رہیں گے اور دونوں مل کر کراچی کو درپیش سب سے مشکل مسائل کے حل کے لیے کام کریں گے۔جے پی ایس ڈی کے صدر محمد سلیم فاروقی نے جے پی ایس ڈی کے متعدد اقدامات پر روشنی ڈالی جو کہ شادیوں اور طلباءکی مالی معاونت کے ساتھ ساتھ کئی خاندانوں مفت سودا فراہم کر رہا ہے جبکہ بی ایچ وائی اسپتال کے ذریعے کمیونٹی ممبران اور دیگر افراد کو جدید ترین طبی سہولیات بھی فراہم کی جاتی ہیں نیز مریضوں کو مفت ڈائیلاسز کی سہولت بھی مہیا کی جارہی ہے اور روزانہ 28 ڈائیلاسز کیے جاتے ہیں۔انہوں نے کے سی سی آئی سے بھی درخواست کی کہ وہ صوبائی اور وفاقی ٹیکس وصولی کے حکام سے جے پی ایس ڈی کے لیے ٹیکس چھوٹ حاصل کرنے میں مدد کرے جو کہ ایک این جی او ہے اور انسانیت کی خدمت کے نظریے کے ساتھ کمیونٹی کو فلاحی خدمات فراہم کرتی ہے۔اس موقع پر کے سی سی آئی کے صدر محمد طارق یوسف نے کہا کہ کے سی سی آئی اور جے پی ایس ڈی کے درمیان کئی دہائیوں سے بہترین تعلقات ہیں۔اور یہ دیکھ کر واقعی خوشی ہوئی کہ اردو کمیونٹی کی چند اہم شخصیات نے کراچی چیمبر میں خدمات سرانجام دیں جنہوں نے بطور عہدیدار کے سی سی آئی کی کامیابی کے سفر کے دوران عملی، ٹھوس اور نتیجہ خیز اقدامات کیے۔انہوں نے ایل سی کے مسئلے کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ کے سی سی آئی نے یہ اہم مسئلہ اسٹیٹ بینک کے ساتھ اٹھایا جس کی وجہ سے ایل سی کے 66 فیصد اُن کیسز کو حل کیا گیا جوچیمبر کے علم میں لائے گئے تھے تاہم صورتحال اب بھی بہت پریشان کن ہے لہٰذا ہم پالیسی سازوں سے مسلسل رابطہ کر رہے ہیں اور ان سے ریلیف فراہم کرنے کی درخواست کر رہے ہیں۔انہوں نے جے پی ایس ڈی جیسے اداروں کے ٹیکس چھوٹ کے معاملات کو وفاقی اور صوبائی سطح اٹھانے کی بھی یقین دہانی کرائی جوپوری لگن سے انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں لہذا انہیں ٹیکس میں چھوٹ دی جانی چاہیے۔انہوں نے جے پی ایس ڈی کے وفد کو کمیونٹی کے اندر منعقد ہونے والے مختلف پروگرامز میں اسلامی تعلیمات کے مطابق سادگی کو متعارف کرانے پر توجہ دینے کا مشورہ دیاجیسا کہ یہ دیکھا گیا ہے کہ آج کل شاہانہ تقریبات پر بہت سا پیسہ اور وسائل ضائع کیے جا رہے ہیں لہذا سادگی اختیار کر نے سے ہی بچائے گئے فنڈز اورکھانے پینے کی اشیاءکو معاشرے کے غریب و ضرورت مند طبقے کو فراہم کرنا ممکن ہوگا ۔انہوں نے اردو بولنے والے طبقے کو مکمل حمایت اور تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی مسئلہ درپیش ہو تو کراچی چیمبر کو مطلع کیا جائے اور ہم اسے جلد از جلد حل کرانے کی پوری کوشش کریں گے۔
کراچی چیمبر

مزیدخبریں