کشمیریوں کیخلاف بھارتی ریاستی دہشتگردی پر عالمی برداری کی خاموشی افسوسناک: حریت کانفرنس

سرینگر(کے پی آئی ) مقبوضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے علاقے میں جاری بدترین بھارتی ریاستی دہشت گردی پر عالمی برادری کی خاموشی کو انتہائی افسوسناک قرار دیا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ ہیومن رائٹس واچ کی تازہ ترین رپورٹ عالمی برادری کے لیے چشم کشا ہے لہذا اسے چاہے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں انسانیت کے خلاف وحشیانہ کارروائیوں پر بھارت کا محاسبہ کرے۔ جبکہ دہلی کی ایک عدالت نے غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیری نوجوان جاوید احمد متو کی پولیس ریمانڈ میں توسیع کر دی ہے۔عدالت نے جنید نامی نوجوان کے پولیس ریمانڈ میں 5روز کی توسیع کر دی۔ دوسری جانب واشنگٹن میں قائم ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ بھارتی حکام نے گزشتہ سال غیر قانونی طورپرزیر قبضہ جموں و کشمیر میں آزادی اظہار، پرامن اجتماع اور دیگر بنیادی حقوق پر پابندیاں جاری رکھیں۔ ہیومن رائٹس واچ نے اپنی عالمی رپورٹ برائے سال2024میںکہا ہے کہ بھارتی فورسز کے اہلکاروں کی طرف سے ماورائے عدالت قتل کے واقعات 2023میں پورے سال جاری رہے۔ ناقدین اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کو دہشت گردی کے جھوٹے الزامات کی بنیاد پر گرفتاریوں اور چھاپوں کا سامنا کرنا پڑا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 22مارچ کو ممتاز کشمیری انسانی حقوق کے کارکن خرم پرویز جو پہلے ہی نومبر 2021سے دہشت گردی کے الزامات کے تحت نظر بند ہیں، پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالاقانون یو اے پی اے کے تحت دہشت گردی کی مالی معاونت کے الزامات پر فرد جرم عائد کی گئی۔ 20مارچ کو خرم پرویز کی انسانی حقوق کی تنظیم سے وابستہ صحافی عرفان مہراج کو بھی اسی کیس میں گرفتار کیا گیا ۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے بارہا خرم پرویز کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے اور سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کو نشانہ بنانے کے لیے کالے قانون  کے استعمال کی مذمت کی ہے۔ ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال اپریل میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے 6ماہرین نے انسانی حقوق کے علمبردار محمد احسن اونتو کی مبینہ جبری گرفتاری اور ان کے ساتھ ناروا سلوک پر بھارتی حکومت کو خط لکھا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ ان کی نظربندی کا مقصد صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوںکو خوف زدہ کرنا اور حراست میں لیکر سزا دیناہے۔

ای پیپر دی نیشن