اسرائیل حماس قیدیوں کے تبادلے، 3 ماہ جنگ بندی، فوجی انخلاء کی تجویز

غزہ+مقبوضہ بیت المقدس + نیویارک (نوائے وقت رپورٹ) غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملے جاری ہیں، 24 گھنٹوں کے دوران 151 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔ فلسطینی حکام نے بتایا کہ الااقصیٰ ہسپتال میں جنریٹر کے لئے ایندھن ختم ہوگیا ہے ۔ دوسری جانب مغربی کنارے میں بھی صیہونی فوج نے کارروائیوں کے دوران مزید 3 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔ دیر البلاح میں ایک گھر پر فضائی حملے میں ایک ہی خاندان کے 11 افراد مارے گئے۔ علاوہ ازیں جنوبی افریقہ نے اقوام متحدہ کی عدالت سے کہا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوجی مہم کو فوری طور پر روکنے کا حکم جاری کرے۔ اسرائیلی مغویوں کو ادویات کی فراہمی سے متعلق حماس اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ طے پاگیا۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل اور حماس میں معاہدہ قطر کی سفارتی کوششوں کے نتیجے میں ہوا۔ حماس یرغمال اسرائیلی فوجیوں اور شہریوں کو علاج کی سہولت دے گی۔معاہدے کے تحت اسرائیل غزہ کے لیے امداد میں ادویات اور دیگر اشیا کی مقدار بڑھا دے گا۔اسرائیلی براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے طلاع دی ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی ایک نئی تجویز سامنے آئی ہے جس میں غزہ میں تین ماہ کی جنگ بندی اور غزہ سے اسرائیلی افواج کا انخلا شامل ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کمیشن نے یہ نہیں بتایا کہ یہ نئی تجویز کس نے پیش کی ہے لیکن اسرائیلی اخبار کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اس میں ہزاروں فلسطینیوں کی رہائی اور شمالی غزہ کی پٹی میں بے گھر ہونے والے افراد کی ان کے گھروں کو واپسی بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے بین الاقوامی مالی امداد پر بھی زور دیا گیا ہے۔کمیشن نے کہا کہ فلسطینی اور اسرائیلیوں نے ابھی تک اس رپورٹ پر سرکاری طور پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ۔
عالمی عدالت انصاف میں دی ہیگ میں اسرائیل کیخلاف فلسطینیوں کی نسل کشی کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ حماس نے کہاکہ خطے کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کا ذمہ دار امریکا کو ٹھہراتے ہیں۔حماس نے کہا کہ امریکی حملہ جرم ہے، یمن کیخلاف جارحیت اور سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ امریکا اور برطانیہ صہیونی قبضے کو بچانے اور اسرائیلی جرائم پر پردہ ڈالنے کے لیے آئے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن