اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) رہنما پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان کے گھر پر چھاپہ مارا گیا جس میں بیٹے، بھتیجے پر تشدد کیا گیا۔ اطلاع کے وقت بیرسٹر گوہر چیف جسٹس کی لائیو سماعت میں دلائل پیش کررہے تھے۔ بیرسٹر گوہر علی خان چیف جسٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جناب چیف جسٹس صاحب ! میرے پاس ابھی خبر آئی ہے کہ میرے گھر میں چھاپہ مارا گیا۔ فیملی پر تشدد کیا گیا حملہ کرنیو الے 4 ڈالے لے آئے اور جاتے ہوئے کمپیوٹر، دستاویزات لے کر گئے، ان افراد نے گھر میں گھس کر میرے بھتیجے اور بیٹے کو مارا ہے۔ سپریم کورٹ میں موجود بیرسٹر علی ظفر نے بیرسٹر گوہر کو دلاسہ دیتے ہوئے کہا کہ مشکل وقت ہے آپ فوری گھر چلے جائیں، دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ جو ہوا ایسا نہیں ہونا چاہیے اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے کہا کہ میں ابھی جاکر دیکھتا ہوں۔ بعدازاں بیرسٹر گوہر علی خان ہنگامی طور پر عدالت سے پشاور کے لیے روانہ ہوگئے۔ سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کے چیئرمین گوہر خان کے گھر پر چھاپے کی آئی جی اسلام آباد سے فوری رپورٹ طلب کر لی ، وقفے کے بعد سپریم کورٹ میں دوبارہ سماعت کا آغاز ہوا تو چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پولیس ان کے گھر کیوں گئی تھی؟ آئی جی نے جواب دیا کہ کہ پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ اشتہاری ملزم وہاں گئے ہیں لیکن جب علم ہوا گھر بیرسٹر گوہر کا ہے تو پولیس پارٹی واپس چلی گئی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ واقعہ کی تحریری رپورٹ داخل کریں یہ سنجیدہ معاملہ ہے اور آپ بیرسٹر گوہر کے گھر خود جائیں۔ ہفتہ کو پولیس کی ریڈنگ ٹیم نے سٹریٹ 20 سیکٹر ایف سیون ٹو میں پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان کی رہائشگاہ پر چھاپہ مارا۔ ترجمان اسلام آباد کیپیٹل پولیس نے مزید کہا کہ آئی سی سی پی او ڈاکٹر اکبر ناصر خاں کی ہدایت پر ڈی پی او سٹی عبدالعلیم پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کے گھر پہنچ گئے۔ ڈی پی او سٹی نے بیرسٹر گوہر کے بھانجے محمد یوسف سے ملاقات کی اور وقوعہ کے حوالے سے ابتدائی معلومات حاصل کیں۔ انہوں نے کہاکہ قانون سب کیلئے برابر ہے اور کسی سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی اگر کسی پولیس افسر کا قصور ہوا تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ اسکے بعد آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خاں ہفتہ کی شام سیکٹر ایف سیون ٹو میں تحریکِ انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان کے ہمراہ سپریم کورٹ سے انکی رہائشگاہ پہنچے ، ریڈ کا جائزہ لیاواقعہ کی تحقیقات بیرسٹر گوہر علی خان کے بیان کے مطابق کروائیں گے ۔