اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) احتساب عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ کیس میں 5 گواہوں کے بیانات قلمبند کرتے ہوئے سماعت15 جنوری تک ملتوی کر دی ہے۔ آئندہ سماعت پر مزید گواہوں کو بیانات قلمبند کرانے کے لئے طلب کر لیا ہے۔ سماعت سے قبل پبلک نے بانی پی ٹی آئی سے ٹکٹوں کی تقسیم کے حوالے سے شکایات کیں۔ کارکنوں نے کہا کہ این اے57 میں خصوصی نشست پر نامزد امیدوار جنرل سیٹ پر بھی الیکشن لڑنا چاہتے ہیں، پی ٹی آئی تحصیل ٹیکسلا کے صدر علی خان نے اپنے خلاف 16 مقدمات کے اندراج بارے آگاہ کیا۔ این اے 105 سے آئے کارکن نے کہا مجھے ٹکٹ نہیں دیا گیا۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ مجھے ٹکٹوں کے بارے میں مشاورت کی اجازت نہیں دی گئی۔ مجھے نہیں معلوم کس کو ٹکٹ ملا کس کو نہیں، ساڑھے8 سو ٹکٹوں کے بارے میں زبانی کلامی کیسے فیصلہ کر سکتا ہوں۔ اس موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ شیخ رشید کی حمایت کیوں نہیں کی آپ نے؟ جس پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ایک ایک اصول وضع کیا ہے جس نے پارٹی کے خلاف پریس کانفرنس کی اس کو ٹکٹ نہیں دیں گے۔ صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ مذاکرات کرنے کو تیار ہیں؟ جس پر انہوں نے کہا کہ اٹھارہ ماہ قبل کہا تھا مذاکرات کریں لیکن اب کس سے مذاکرات کروں اور کیوں کروں۔ اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت کے دوران بانی چیئرمین پی ٹی آئی کے ہاتھ سے لکھے نوٹس (نکات) اڈیالہ جیل انتظامیہ نے باہر بھجوانے سے قبل روک لیے، بعد ازاں عدالت کی اجازت سے بانی پی ٹی آئی کے دستخط کاٹ کر نوٹس باہر بھجوا دیئے گئے۔ نوٹس بانی چیئرمین نے نمائندہ کے حوالے کئے تھے جیل آفیسر نے کمیونٹی روم سے باہر جاتے ہوئے روک لئے، بانی چیئرمین نے جیل افسر سے نوٹس لے کر واپس نمائندہ کو تھما دیئے اور عدالت سے اجازت لینے کا کہا وکلاء نے نوٹس جج محمد بشیر کو دکھا کر باہر بھجوانے کی استدعا کی۔ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کے اگاہ کرنے پر عدالت نے بانی چیئرمین کے دستخط کاٹ کر نوٹس لے جانے کی اجازت دی۔
توشہ خانہ کیس 5 گواہوں کے بیان قلمبند‘ مزید کل ہونگے
Jan 14, 2024