لاہور(سپورٹس رپورٹر)قومی اتھلیٹ ارشد ندیم نے پیرس اولمپکس میں میڈل کو اپنا ہدف قراردیا۔ وہ گھٹنے کے علا برطانیہ جارہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ اولمپک سے پہلے ڈائمنڈ لیگ سمیت دو انٹرنیشنل ایونٹس میں شرکت سے اولمپکس کی بھرپور تیاری کا موقع مل سکتاہے۔لاہور میں پاکستان سپورٹس بورڈ کے زیر اہتمام کھلاڑیوں کو انجریز سے بچاو، ڈوپنگ کے نقصانات اور متوازن خوراک سے آگاہی بارے میں رفا یونیورسٹی میں سیمینار ہواجس میں گولڈ میڈلسٹ اتھلیٹ ارشد ندیم مہمان خصوصی تھے۔ سیمینار میں انجریز،ڈوپنگ اور خوراک کی اہمیت پر نصر اللہ رانا، شاہد اسلام، ڈاکٹر نیبل، ڈاکٹر ہاشم اور دوسرے ماہرین نے لیکچرز دیئے، ارشد ندیم کے ساتھ مختلف ایونٹس میں ملکی پرچم بلند کرنیوالے کھلاڑی بھی موجود تھے، پاکستان بیس بال کے صدر سید فخر شاہ، سابق سیکرٹری سائیکلنگ معظم خان، فٹبال آرگنائر میاں رضوان، قومی ریسلنگ کوچ غلام فرید بھی موجود تھے۔ ارشد ندیم کا کہنا تھا کہ سپورٹس سیمینارز بہت ضروری ہیں، دنیا کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمارے اتھلیٹس کو بھی ہر حوالے سے باشعور ہونا پڑیگا۔دنیا میں وہ ہی اتھلیٹس کامیاب ہورہے ہیں، جن کو انجریز، ڈوپنگ، خوراک، جید رولز کے بار ے میں آگاہی ہے، پاکستان سپورٹس بورڈ کی طرف سے ایسے سیمینارز کا انعقاد خوش آئند ہے،سو فیصد فٹنس پانا اولین ترجیح ہے، ایشین گیمز کی طرح یہ بالکل نہیں چاہتا کہ مقابلے کے وقت دوبارہ انجری کا شکار ہوں، اس لیے فی الحال ساری توجہ اچھے علاج اور فٹنس پانے پر ہے،برطانیہ کا ویزا اپلائی کردیاہے۔ رواں برس پیرس اولمپکس سے بڑا کوئی ایونٹ نہیں، کوشش ہوگی کہ اس میگا ایونٹ میں میڈل جیت کر پاکستان کا پرچم بلندکروں۔