واشنگٹن (بی بی سی ڈاٹ کام + ایجنسیاں) امریکی صدر باراک اوباما نے افغانستان میں شمالی اتحاد کے ہاتھوں 2000 طالبان قیدیوں کی ہلاکت کی تحقیقات کا حکم دیدیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی صدی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے افریقہ کی مدد کریں گے‘ اس کا مستقبل افریقیوں کے ہی ہاتھ میں ہے‘ افریقہ کو نوآبادیاتی نظام سے کافی نقصان پہنچا تاہم عالمی معاملات میں اپنے کردار کا تعین خود کرے۔ امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ نومبر 2001ء میں امریکہ کے اتحادی شمالی اتحاد نے طالبان قیدیوں سے کیسا سلوک کیا تھا تاہم وہ کسی فیصلے سے پہلے اس بارے میں مکمل معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ دوران جنگ بھی تمام اقوام پر کچھ ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔ اگر امریکہ نے جنگی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے تو اس بارے میں ہمیں معلوم ہونا چاہئے۔ مزید برآں اوباما نے افریقہ کے اپنے پہلے دورے پر گھانا میں پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گڈ گورننس یا بہتر نظام حکومت ترقی کے لئے بہت ضروری ہے۔ نئی صدی افریقہ کے لئے بڑے چیلنجز لے کر آئی ہے۔
‘ تاہم انہوں نے گھانا کی اقتصادی ترقی اور نظام حکومت کی تعریف کی۔ اس ساحلی قلعے کو سترھویں صدی میں برطانیہ نے غلاموں کی تجارتی منڈی میں تبدیل کر دیا تھا۔ مشعل اوباما انہی افریقی غلاقوں کی نسل سے تعلق رکھتی ہیں۔