مسلم لیگ نون کے قائد میاں نواز شریف کی ہدایت کے باوجود پنجاب اسمبلی میں میڈیا مخالف قرارداد پیش کرنے والے ثناء اللہ مستی خیل کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہوسکی۔

مسلم لیگ نون کے ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ معاملے کی تحقیقات کیلئے سردارذوالفقارکھوسہ کی قیادت میں بننے والی تین رکنی کمیٹی نے ابھی تک صرف ثناء اللہ خان مستی خیل کا بیان ریکارڈ کیا ہے۔ ان کے خلاف میاں نوازشریف کا بیان آنے کے باوجود نون لیگ کے ایک درجن سے زائد ارکان اسمبلی میڈیا کے خلاف ان کی قرارداد کو نہ صرف اپنا جمہوری حق سمجھتے ہیں بلکہ ان کے نزدیک اس معاملے پر مسلم لیگ قاف، فاروڈ بلاک اور متحدہ مجلس عمل کی بھی انہیں حمایت حاصل ہے۔ دوسری طرف تحقیقاتی کمیٹی کے ایک رکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر وقت نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ میاں نوازشریف کو غلط معملومات فراہم کی گئی تھیں۔ مسلم لیگ نون میڈیا کے خلاف پیش کی جانے والی قرارداد میں شامل اپنے تمام ارکان سے تحقیقات کرکے حتمی رپورٹ جلد میاں نواز شریف کو بھجوائے گی۔ ادھر بدھ کے روز اسمبلی اجلاس کے بعد وزیراعلی شہباز شریف نے ارکان اسمبلی سے ملاقات کی اور ملاقات میں میڈیا کے خلاف قرارداد پیش کرنے والے ارکان بھی موجود تھے جس نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے۔     

ای پیپر دی نیشن