نماز جنازہ خالد مسجد کیولری گراؤنڈ میں ادا کی گئی جہاں ہمیش خان کو ان کی خصوصی درخواست پر پولیس کی بھاری نفری کی حفاظت میں لایا گیا۔ انہوں نے احتساب عدالت میں درخواست کی تھی کہ انہیں ان کی والدہ کی نماز جنازہ میں شرکت کی اجازت دی جائے۔ نماز جنازہ کے موقع پر مسجد کے گرد پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی۔ متوفیہ زاہدہ حیات خان نے لواحقین میں ایک بیٹا ہمیش خان اور ایک بیٹی چھوڑی ہے۔ مرحومہ زاہدہ حیات خان سرسکندرحیات خان کی بیٹی اور وہ پہلی خاتون تھیں جنہوں نے تیرہ سال کی عمر میں سول سیکٹریٹ لاہور کی عمارت پہ پاکستان کا جھنڈا لہرایا تھا۔