جمہوری نظام؟

مکرمی!12 اکتوبر1999ءکو پرویز مشرف اور اس کے ساتھی جرنیلوں نے مل کر عوام کے چنے گئے وزیراعظم میاں نواز شریف کو اقتدار سے معزول کیا جس کے پس پردہ امریکہ کا غلیظ ہاتھ تھا۔لیکن پاکستان کی جمہوریت نواز پارٹیوں اور شخصیات میں سے کسی نے بھی پرویز مشرف کے خلاف حق کی آواز بلند نہ کی اور نہ ہی علماءکرام نے کوئی مثبت کردار ادا کیا۔ بڑے ہی افسوس کی بات تھی بلکہ بہت سے جمہوری نظام کی پیداوار پرویز مشرف کے ساتھ مل گئے یہ اور بھی افسوس ناک تھا۔ جمہوری نظام کے تحت عوام کے لئے کچھ نہیں کرتے بلکہ اپنی تجوریاں بھرتے ہیں۔ اے عوام پاکستان غور کریں کہ 63 سالوں میں عام لوگوں کی کیا بہتری ہوئی ہے۔ عوام کے چنے گئے ممبران لاکھوں روپے ماہوار حاصل کرکے عیاشی کی زندگی گزارتے ہیں جبکہ غریب اور متوسط طبقہ کی ماہوار آمدن اتنے ہزار بھی نہیں ہے جتنے لاکھ ممبران لیتے ہیں۔ ایسا کیوں؟ اور اب موجودہ حکمران تو یہود و نصاریٰ کے غلام بنے ہوئے ہیں اور قوم و ملک کو داﺅ پر لگا کر کروڑوں روپے ماہوار حاصل کر رہے ہیں ایسی جمہوریت سے خلافت کا نظام کئی درجے بہتر ہے۔
( جاوید اللہ سیکرٹری اطلاعات تحریک عظمت اسلام لاہور0321-4349673)

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...