ماسکو ، واشنگٹن (نیوز ایجنسیاں+ نمائندہ خصوصی) امریکی صدر باراک اوباما نے اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو میں سابق امریکی جاسوس ایڈورڈ سنوڈن کی روس میں موجودگی اور اس معاملے میں ماسکو کے اب تک کے رویے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق گفتگو میں واشنگٹن کے اس مطالبے کے سلسلے میں کوئی پیش رفت نہ ہو سکی کہ روس کو سنوڈن کو ملک بدر کر دینا چاہئے۔ وائٹ ہاﺅس کے ایک ترجمان کے بقول روس سنوڈن کو واشنگٹن کے خلاف شکایات کے لیے پروپیگنڈا پلیٹ فارم مہیا کر رہا ہے۔ روسی صدر پیوٹن اب تک سنوڈن کے امریکا کے حوالے کیے جانے سے متعلق واشنگٹن کے تمام مطالبات مسترد کر چکے ہیں۔ آن لائن کے مطابق روس کی امیگریشن سروسز کے ترجمان نے کہا امریکی خفیہ ادارے نیشنل سکیورٹی ایجنسی کے کنٹریکٹر ایڈورڈ سنوڈن کی طرف سے ملک میں پناہ لینے کیلئے کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی ہے۔ ادھر اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی سربراہ نیوی پہلے نے کہا سنوڈن کو تحفظ دیا جائے۔