مشترکہ مفادات کونسل کا نہ بننا آئین کی خلاف ورزی ہے: رضا ربانی‘ 27 جون کو بنا دی تھی: حکومت

لاہور +کراچی (خصوصی رپورٹر+ آن لائن) پیپلز پارٹی کے رہنما رضا ربانی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ایبٹ آباد کمشن رپورٹ منظر عام پر لائے تاکہ ابہام ختم ہو جائے، مسلم لیگ (ن) حکومت میں آنے کے بعد سے مسلسل آئین کی خلاف ورزی کر رہی ہے، پیپلز پارٹی سیاسی جنگ پارلیمان میں لڑے گی، موجودہ حکومت کے روئیے سے لگتا ہے کہ ہم ون یونٹ کی جانب دوبارہ گامزن ہیں، صوبائی خودمختاری کو ختم کرنے اور ون یونٹ کو مسلط کرنے کی کوشش کی گئی تو وفاق کو سنگین خطرات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ وہ ہفتہ کو کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ رہنما رضا ربانی نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی وفاق میں حکومت بننے کے بعد سے ہمیں خدشات تھے کہ 18ویں ترمیم کو ختم کی جانے کی کوشش کی جائے گی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ ہمارے خدشات درست ثابت ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف نے 5جون کو حلف لیا۔ جس کے بعد آئین کے آرٹیکل 153اور 154کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مشترکہ مفادات کونسل کو تشکیل نہیں دیا ۔انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 154کی شق 2میں واضح ہے کہ وزرات عظمیٰ کا حلف اٹھانے کے 30دن میں مشترکہ مفادات کونسل کو تشکیل دیا جاتا ہے اور 30دن میں ایک اجلاس بھی طلب کیا جاتا ہے تاہم مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے یہ قدم نہیں اٹھایا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ آئین کی خلاف ورزی ہے ۔رضا ربانی نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا مقام وفاقی کابینہ کے بعد ہے اس لئے اس کی اہمیت بھی زیادہ ہے۔ موجودہ حکومت نے 28جون کو توانائی پالیسی کو حتمی شکل دی لیکن اس اجلا س میں چند وفاقی وزراءاور پنجاب کے وزیر اعلیٰ موجود تھے۔ آئی ایس آئی کے ساتھ بریفنگ میں صرف پنجاب کے وزیراعلیٰ موجود تھے جبکہ موجودہ دور میں پنجاب میں دہشت گردی کے واقعات کم جبکہ باقی صوبوں میں مسلسل دہشت گردی کے واقعات ہو رہے ہیں۔ سوال کے جواب میں رضا ربانی نے کہا کہ جب صدارتی انتخاب کے شیڈول کا اعلان کیا جائے گا اس وقت پارٹی فیصلہ کر لے گی کہ کیا کرنا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سیاسی جنگ کو پارلیمان میں لڑنے کو ترجیح دیتی ہے۔ لاہور سے خصوصی رپورٹر کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ مشترکہ مفادات کی کونسل بیس روز پہلے تشکیل دے دی تھی جس میں چاروں وزراءاعلیٰ کے علاوہ وزیراعظم نے ممبر نامزد کئے۔ وہ پیپلزپارٹی کے رہنما میاں رضا ربانی کے الزام کا جواب دے رہے تھے۔ نوائے وقت سے گفتگو میں انہوں نے مزید کہاکہ وزیراعظم نوازشریف اپنے ساتھ کسی وزیراعلیٰ کو لے کر نہیں گئے تھے۔ چین کے دورے پر اپنے طور پر گئے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کی دورے کے دوران چین میں موجودگی پر اعتراض کرنے والے مت بھولیں کہ صدر زرداری نے چین کے 20دورے کسی وزیراعلیٰ کے بغیر کئے تھے اس وقت تو وفاق خطرے میں نہیں پڑا۔ اب وفاق کیسے خطرات سے دوچار ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کی تمام پالیسیاں اور اقدامات چاروں صوبوں کے مفاد میں ہیں۔ 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...