کراچی (این این آئی) سپریم کورٹ کی طرف سے دو ماہ کی مہلت نہ ملنے پر بالآخر حکومت سندھ نے 59 پولیس افسروں کی آو¿ٹ آف ٹرن ترقیاں منسوخ کردی ہیں اور ان کی تنزلی کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے تاہم حکومت سندھ نے 12 پولیس افسروں کی آو¿ٹ آف ٹرن ترقیاں منسوخ نہ کرنے کی سپریم کورٹ سے اجازت لے لی ہے اور اس کے لیے مو¿قف اختیار کیا ہے کہ پولیس افسران انتہائی حساس ڈیوٹیز انجام دے رہے ہیں۔ سپریم کورٹ نے ان 12 افسروں کے لیے صرف ایک ماہ کی مہلت دی ہے اور حکم دیا ہے کہ ایک ماہ کے اندر اندر ان کی آو¿ٹ آف ٹرن ترقیاں منسوخ کرکے انہیں بھی ہٹا دیا جائے۔ جن 12پولیس افسروں کو ایک ماہ کی مہلت ملی ہے ان میں ایس پی رینک کے افسران چودھری محمد اسلم، فاروق اعوان، نیازاحمد کھوسو، محمد فیاض خان اور راجہ عمر خطاب اور ڈی ایس پی رینک کے افسران عامر حمید، محمد واصف قریشی، راو¿ محمد اسلم، عثمان اصغر قریشی، مظہراقبال مشیوانی، چودھری غلام صفدر اور علی رضا شامل ہیں۔ جن 59 افسران کی آو¿ٹ آف ٹرن ترقیاں منسوخ کی گئی ہیں ان میں 25 افسران کی ڈی ایس پی سے ایس پی کے عہدے پر ترقیاں منسوخ کی گئی ہیں جبکہ 34 افسران کی انسپکٹر سے ڈی ایس پی کے عہدے پر ترقیاں منسوخ کی گئی ہیں۔