نئی دہلی (نیوز ڈیسک) بھارتی ریاست کرناٹک میں شوگر ملوں کے استحصال سے تنگ 13 کسانوں نے خودکشی کر لی جبکہ مہارا شٹر کے 7 کسانوں نے قرضوں کے بوجھ سے تنگ آ کر خودکشی کرنے کیلئے حکومت سے باقاعدہ اجازت مانگ لی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق کرناٹک میں گنے کی فصل کا ریٹ گرنے اور شوگر ملوں کی طرف سے ادائیگیاں نہ کئے جانے پر گنے کے کاشتکار شدید پریشانیوں کا شکار ہیں۔ ان میں سے 13 کسان قرضوں سے تنگ آ کر 20 روز کے دوران خودکشی کر چکے ہیں جن میں سے کسان رہنما راجندر کا تعلق منڈیا گاؤں سے تھا اس کے بیٹے مادھو نے بتایا کہ اس کے باپ نے گنے کی فصل کاشت کرنے کیلئے بنکوں سے قرضہ لیا کچھ رقم سود خوروں سے اٹھائی تھی۔ راجندر نے گلے میں پھندا ڈال کر جان دی اس کی جیب سے قرضوں کی فہرست برآمد ہوئی۔ دریں اثناء ریاست مہارا شٹر کے ضلع وردھا میں 7 کسانوں نے جن کی فصلیں خشک سالی اور پھر شدید بارشوں سے متاثر ہوئیں نے خود کشیوں کی اجازت حاصل کرنے کیلئے، مقامی تحصیلدار اور کلکٹر کے دفاتر میں درخواستیں دے دیں ان کسانوں کے نمائندے شنکر کھاڈسے نے بتایا کہ مہارا شٹر سرکار نے فی کسان 4 ہزار روپے امداد دینے کا وعدہ کیا تھا وہ بھی ابھی تک نہیں دی گئی۔
بھارت: شوگر ملز مافیا سے تنگ آئے 13 کسانوں نے خودکشی کر لی
Jul 14, 2015