پشاور(بیورورپورٹ + نیوز ایجنسیاں) احتساب کمیشن کے زیرحراست صوبائی وزیر ضیاء اللہ آفریدی نے اپنی گرفتاری چیلنج کرتے ہوئے پشاور ہائیکورٹ میں رٹ جمع کرادی ہے سابق صوبائی وزیر معدنیات ضیاء اللہ آفریدی جنہیں گذشتہ دنوں اربوں روپے کے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے کے الزام میں صوبائی احتساب کمیشن نے گرفتار کیا تھا جس کی گرفتاری کے خلاف ان کے بھائی ہدایت اللہ آفریدی نے پیر کے روز دائر رٹ میں موقف اپنایا گیا ہے کہ وفاقی ادارہ نیب اس حوالے سے تحقیقات کررہا ہے اور صوبائی احتساب کمیشن کو گرفتاری اور تحقیقات کا حق حاصل نہیں احتساب کمیشن نے کوئی پیشگی اطلاع اور بغیر کسی ثبوت کے ان کو گرفتار کر لیا ہے۔ عدالت عا لیہ سے ان کی گرفتاری غیر قانونی قرار دیکر رہائی کی استدعا کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں خیبر پی کے احتساب کمشن نے کرپشن کے الزام میں گرفتار صوبائی وزیر ضیا اللہ آفریدی سے کی جانے والی تفتیش کی روشنی میں ڈائریکٹر ایڈمن معدنیات میر زمان کو گرفتار کرلیا۔ احتساب کمشن خیبر پی کے نے پشاور میں چھاپہ مار کر محکمہ معدنیات کے ڈائریکٹر ایڈمن میر زمان کو انکی رہائش گاہ سے گرفتار کیا۔ آج منگل کو احتساب کمشن کی عدالت میں پیش کیا جائیگا۔ گرفتار وزیر ضیا اللہ 13 روزہ ریمانڈ پر احتساب کمشن کے پاس ہیں اور ان سے تفتیش کی جارہی ہے۔