لاہور/ اسلام آباد (نیوز رپورٹر+ نامہ نگاران+ آئی این پی) پیر کو ملک کے مختلف علاقوں میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری رہا، بھارت نے بھی دریائوں میں مزید پانی چھوڑ دیا۔ مون سون بارشوں سے دریائے چناب اور دریائے سندھ میں پانی کی سطح مزید بلند ہو گئی۔ دریائے سندھ میں پانی کی سطح مزید بلند ہونے سے لیہ کے مزید 20 دیہات ڈوب گئے۔ چشمہ بیراج سے ساڑھے3 لاکھ سے 4 لاکھ کیوسک پانی کا اخراج جاری ہے۔ خیبر پی کے میں گزشتہ دنوں ہونے والی طوفانی بارشوں سے دریائے کابل میں ابھی تک سیلاب کی صورتحال برقرار ہے۔ دریائے سندھ میں درمیانے درجے کے سیلاب سے حفاظتی بند بھی ٹوٹنے لگے۔ سیالکوٹ کے نالہ ایک میں طغیانی سے 2 روز قبل پڑنے والا شگاف امدادی کارروائیوں کے باوجود ابھی تک پُر نہ ہو سکا، ہزاروں ایکڑ کھڑی فصلیں تباہ ہو گئیں جبکہ چناب کے کنارے واقع درجنوں دیہات زیر آب آنے کے خطرے کے باعث علاقہ میں فلڈ وارننگ جاری کر کے ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ دوسری طرف وزیر آباد کے مقام پر دریائے چناب اور نالہ پلکھو میں پانی کی سطح تیزی سے بلند ہونے لگی۔ دریائے چناب میں اس وقت نچلے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کی سطح میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔ دریائے چناب کے کنارے واقع درجنوں دیہات کے متاثر ہونے کا شدید خطرہ ہے۔ ان علاقوں کے لوگوں نے مال مویشیوں کو ڈیروں سے نکال کر دوسرے مقامات پر منتقل کرنا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ پنجاب اور آزاد کشمیر میں مون سون بارشوں کا موجودہ سلسلہ آئندہ 24 گھنٹے تک جاری رہیگا۔ ملک کے بالائی علاقوں میں 3روز بعد مزید مون سون کی بارشیں ہونگی۔ فیڈرل فلڈ کمشن نے پیش گوئی کی کہ دریائے چناب میں خانکی اور قدیرآباد کے مقام پر نچلے درجے جبکہ دریائے کابل میں ورسک اور نوشہرہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق قادر آباد بیراج کے مقام پر دریائے چناب میں درمیانے درجے کے سیلاب کے پیش نظر حافظ آباد کے 166 دیہات میں فلڈ وارننگ کی گئی ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے 6 فلڈ ریلیف سنٹر قائم کر کے ریسکیو 1122، محکمہ صحت، سول ڈیفنس، ریونیو، پولیس سمیت متعلقہ محکموں کے افسروں اور اہلکاروں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا۔ فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق شہر اور گرد و نواح میں موسلادھار بارش کے باعث میں شاہراؤں پر پانی کھڑا ہو گیا جس کے ٹریفک جام ہو گئی۔ نشیبی علاقوں میں کئی کئی فٹ تک پانی کھڑا ہو گیا۔ دریا خان سے نامہ نگار کے مطابق دریا خان اور گرد و نواح میں گزشتہ روز بارش ہوئی جبکہ دن بھر آندھی چلنے کے بعد تیز طوفانی بارش سے دیہی علاقوں میں کئی درخت جڑوں سے اکھڑ گئے۔ چک امرو سے نامہ نگار کے مطابق سیلابی پانی میں پنڈی پلی بہہ جانے سے درجنوں دیہات کا نورکوٹ سے زمینی راستہ منقطع ہو گیا۔ چنیوٹ سے نامہ نگار کے مطابق دریائے چناب میں چناب نگر کے مقام پر پانی کی سطح گزشتہ روز اپنے بلند مقام پر پہنچ گئی ۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے دریائے چناب کے اردگرد آباد مکینوں کو وہاں سے نقل مکانی کیلئے آگاہ کر دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں مون سون بارشوں اوربالائی علاقوں میں گلیشیر پگھلنے سے دریائوں میں پانی کے بہائو میں اضافہ جاری ہے۔ دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر چناب میں ہیڈ قادر آباد اور دریائے سندھ میں چشمہ کے مقام پر درمیانے درجہ کا سیلاب ہے۔ دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر درمیانے درجہ کا سیلاب ہے یہاں پانی کا بہائو 81ہزار 700کیوسک ہے۔ دریائے سندھ میں جناح بیراج ،کالاباغ اور چشمہ بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔چشمہ بیراج پر پانی کی آمد 4 لاکھ 6 ہزار 900کیوسک ہے اور اخراج چار لاکھ ایک ہزار کیوسک ہے ، سیلاب کے پیش نظر چشمہ بیراج کے 52 میں سے 41 دروازے کھول دئیے گئے۔ دریائے چناب میں ہیڈ قادر آباد پر درمیانے جبکہ ہیڈ مرالہ اور خانکی پر نچلے درجہ کا سیلاب ہے۔ اے پی پی کے مطابق ڈی سی او مظفر گڑھ شوکت علی نے کہا ہے کہ ضلع کی حدود سے گزرنے والے دونوں دریائوں، دریائے سندھ اور دریائے چناب میں پانی معمول کے مطابق بہہ رہا ہے ضلع بھر میں کسی بھی مقام پر کسی قسم کے سیلاب کی صورتحال نہیں ہے۔
بارشیں جاری‘ بھارت نے مزید پانی چھوڑ دیا‘ چناب کے کنارے دیہات میں ایمرجنسی نافذ
Jul 14, 2015