راولپنڈی (آئی این پی + اے پی پی) عدالتی احکامات کے باوجود مسلسل عدالت سے غیر حاضر رہنے پر سابق وزیراعظم بے نظیربھٹوکے ڈرائیور جاویدالرحمان کواشتہاری قرار دے دیا گیا جبکہ امریکی صحافی مارک سیگل کا ویڈیو بیان ریکارڈ کرنے سے متعلق اگلے ہفتے آگاہ کیا جائے گا۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے فاضل جج ایوب مارتھ کے روبرو وکلائ، ملزمان اور سابق ایس پی او سعود عزیز ،سابق ایس پی خرم شہزاد پیش ہوئے۔ فاضل جج کو ڈرائیور جاوید الرحمان کی عدم حاضری کے بارے میں آگاہ کیاگیا جس پرفاضل جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے اشتہاری قرار دیتے ہوئے پولیس حکام کو اسے فوری گرفتارکرکے عدالت کے روبرو پیش کرنے کی ہدایت کی۔ فاضل جج کو آگاہ کیا گیا کہ امریکن صحافی مارک سیگل کا ویڈیو بیان ریکارڈ کرنے سے متعلق معلومات آئندہ ہفتے بتائی جائیں گی، جس کے ساتھ ہی کیس کی کارروائی کل پندرہ جولائی تک ملتوی کردی گئی۔ اے پی پی کے مطابق خصوصی عدالت کے جج رائے ایوب نے استغاثہ کے گواہ مارک سیگل کے ویڈیولنک بیان سے متعلق انتظامات کی رپورٹ وزارت داخلہ سے طلب کرلی۔ مزید براں ایک گواہ کے سمن تعمیل نہ ہونے کی رپورٹ پیش کردی گئی۔ ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا گواہ بہلول خان اپنی رہائش گاہ پر موجود نہیں اور نہ ہی اس سے کوئی رابطہ ہورہاہے جبکہ جاوید الرحمن کو سمن کی تعمیل نہیں کرائی جاسکی۔
بینظیر قتل کیس