لاہور (کامرس رپورٹر+ نامہ نگاران) ملک میں بجلی کی ڈیمانڈ میں اضافہ سے شارٹ فال ایک بار پھر بڑھ گیا جس کے باعث لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں اضافہ کردیا گیا۔ لوڈشیڈنگ کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا جبکہ حافظ آباد اور خوشاب میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے جبکہ گرمی کے باعث مزید ایک شخص چل بسا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی و صوبائی دارالحکومت سمیت ملک کے بیشتر علاقوںمیں موسم خشک اور گرم رہنے اور حبس کی شدت میں اضافہ سے بجلی کی ڈیمانڈ میں اضافہ ہوا ہے ۔ شارٹ فال میں اضافہ سے لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں دو گھنٹے تک کا اضافہ ہو گیا اور مرمت کے نام پر بجلی کی بندش کا سلسلہ بھی ایک بار پھر شروع کر دیا گیا۔ ڈیمانڈ میں اضافہ کے باعث شارٹ فال بڑھ کر ساڑھے سات ہزار میگا واٹ جبکہ ڈیمانڈ ساڑھے بیس ہزار میگاواٹ کی سطح پر آ گئی ہے۔ گزشتہ روز شہروں میں 12 گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں 16 گھنٹے تک کی لوڈ شیڈنگ کی گئی۔ کئی علاقوں میں پانی کی بھی قلت رہی۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق حافظ آباد شہر میں محلہ صدیق گنج کے مکینوں نے ٹرانسفارمر کی خرابی اور بجلی کی بندش کے خلاف کالج روڈ پر ٹائروں کو آگ لگاکر احتجاجی مظاہرہ کیا اور ٹریفک کو بلاک کر دیا‘ مظاہرین نے شدید نعرہ بازی کی۔ ننکانہ صاحب سے نامہ نگار کے مطابق ننکانہ صاحب اور گردونواح میں سوئی گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ اور کم پریشر کا سلسلہ بدستور جاری رہا‘ سوئی گیس کی 12گھنٹے کی بدترین بندش سے عوام سراپا احتجاج بن گئے۔ خوشاب سے نامہ نگار کے مطابق مظاہرین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے خوشاب جھنگ مین روڈ کو بلاک کر دیا‘ سینکڑوں احتجاج کرنیوالے لوگوں نے تین گھنٹے تک روڈ کو بلاک کئے رکھا جس کی وجہ سے گاڑیوں‘ کاروں اور ٹریفک کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ پیرمحل سے نامہ نگار کے مطابق غیراعلانیہ بجلی لوڈشیڈنگ سے عوام بے حال ہو گئے جبکہ گرمی اور حبس کے باعث ایک شخص ظفر دم توڑ گیا۔