اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ حکومت کو بینرز لگانے والوں کے خلاف کارروائی کرنی چاہئے۔ آرمی چیف کے حوالے سے فیصلہ حکومت نے کرنا ہے ¾ ہر سرکاری افسر نے ریٹائر ہونا ہے، آرمی چیف کا سب کو پتہ ہے کہ انہوں نے کس تاریخ کو ریٹائرڈ ہونا ہے، آرمی چیف کے لئے ٹائم پر ریٹائرڈ ہونا اعزاز کی بات ہوگی، آپریشن ضرب عضب کے لئے جنرل راحیل کی ضرورت ہوئی تو دیکھیں گے اور چھ مہینے یا ایک سال کے لئے روکا جا سکتا ہے۔ وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ نے کہا حکومت کو بینرز لگانے والوں کے خلاف کارروائی کیلئے قانونی ماہرین سے مشاورت کرنی چاہئے۔ بینرز لگانا اور آرمی کو بلانا آرٹیکل 6 کے زمرے میں آجاتا ہے۔ دوسری جانب صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ جنرل راحیل شریف کے بینرز لگوانے میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت کا قطعی طور پر کوئی ہاتھ نہیں، الزمات سراسر بے بنیاد ہیں، بینرز لگانے والا امبر شہزادے کی طرح ایک بے حیثیت آدمی ہے، اس طرح کے کام کر کے مرکز نگاہ بننا چاہتا ہے۔ الزام اپوزیشن نہیں بلکہ اعتزاز احسن لگا رہے ہیں، وہ ایک ہی سانس میں وزیراعظم نواز شریف کی کرپشن کا حساب مانگتے ہیں اور دوسری سانس میں زرداری کی کرپشن کا دفاع کرتے ہیں، ان کا چہرہ غور سے دیکھیں تو ان کا ضمیر ان کے چہرے پر جوتے برسا رہا ہوتا ہے، جوتوں کی اس قدر زیادہ تعداد سے کہیں ان کی موت واقع نہ ہو جائے۔ اللہ ان پر رحم کر ے۔ انہوں نے کہا کہ میں بینرز لگانے والے شخص کو ذاتی طور پر جانتا ہوں، اس نے سال 2013ءمیں میری دو مرتبہ دعوتیں کیں اور مسلم لیگ (ن)کا ٹکٹ لینے کی خواہش ظاہر کی لیکن ہم نے اس کو ٹکٹ نہیں دیا۔ اس کو گرفتار کر کے ملک کی یا جنرل راحیل شریف کی کوئی خدمت نہیں ہوگی، ایسے لو گوں کو نظر انداز کرنا چاہیے۔
وزرائ