لاہور (شہزادہ خالد) لاہور کے عجائب گھر میں سکریپ کی نیلامی کے دوران لاکھوں روپے کے خورد برد کا انکشاف ہوا ہے۔ ایماندار گیٹ کیپر نے گیٹ پاس کے بغیر 300 دھاتی چادریں عجائب گھر سے باہر نہ جانے دیں تو اسکی نوکری کو عذاب بنا دیا گیا۔عجائب گھر میں موجود سکریپ کی نیلامی کے لئے 5 افسروں پر مشتمل کمیٹی بنائی گئی جن میںریسرچ افسر احتشام، اسسٹنٹ ڈائریکٹر فنانس اینڈ اکائونٹس عبداللہ، سٹور کیپر انور اور ایڈمن افسر سلیم صدیقی شامل تھے۔کمیٹی کی ملی بھگت سے من پسند بولی دہندہ جس کو کامیاب بولی دی جانی تھی اسکی طرف سے 10 ڈمی بولی دینے والے نیلامی میں مختلف ناموں سے بٹھا دئیے گئے اور فرضی کارروائی کر کے سرکاری قیمت سے بھی کم پر اپنے من پسند بولی دہندہ ٹھیکیدار کو کامیاب بولی دے دی گئی اور اس طرح سرکاری خزانے کو لاکھوں کا نقصان پہنچایا گیا۔دوسری طرف جب عجائب گھر سے 300 قیمتی دھاتی چادریں گاڑی میں لوڈ کر کے باہر جانے لگیں تو ایماندار گیٹ کیپر نے گیٹ پاس چیک کیا تو اس پر 100 چادروں کا لکھا ہوا تھا۔ گیٹ کیپر نے باقی 200 چادریں عجائب گھر سے باہر لے جانے سے انکار کر دیا تو اسے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جانے لگیں اور اسکے لئے نوکری کرنا عذاب بنا دیا گیا۔ عجائب گھر کے دیگر ایماندار عملے کی نشاندہی پر نام نہاد کارروائی کی گئی اور چھوٹے موٹے اہلکاروں کو شو کاز نوٹس جاری کر دئیے گئے اور اصل معاملہ دبا دیا گیا۔