صنعائ(این این آئی)یمن کے جنوبی صوبے لحج کے دوسرے بڑے شہر ردفان میں انتظامیہ نے شادی اور دیگر تقریبات کے موقع پر ہوائی فائرنگ کے رجحان کو روکنے کے لیے غیر مسبوق نوعیت کے سخت عقوبتی اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ ان میں نمایاں ترین دولہا کو یاد±لہن کے والد کو جیل بھیجنا ہے۔
یمن کے اکثر شہروں میں شادی کے موقع پر ہوائی فائرنگ کا رواج پایا جاتا ہے۔ عام طور پر اس کے نتیجے میں لوگوں کے ہلاک ہونے یا زخمی ہونے کے واقعات بھی سامنے آتے رہتے ہیں۔ علاوہ ازیں یہ ہوائی فائرنگ قریب میں رہنے والے افراد کے لیے بے سکونی کا باعث بھی بنتی ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق ردفان شہر میں انتظامیہ کا ایک اہم اجلاس ہوا جس کی صدارت شہر کی سکیورٹی کے سربراہ کرنل مختار النوبی اور شہر کی سکیورٹی کے ڈائریکٹر کرنل جلال محمد سالم نے کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شادی بیاہ اور تقریبات کے موقع پر ہوائی فائرنگ کرنے والے کو سخت تادیبی کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا۔اس سلسلے میں شادی کے موقع پر حکومتی اجازت یافتہ نکاح خواں حضرات لڑکے اور لڑکی والوں کو کسی بھی قسم کی ہوائی فائرنگ نہ کرنے کا پابند بنائیں گے۔ قانون کی خلاف ورزی کی صورت میں مذکورہ ذمے دار افراد کو سکیورٹی حکام کم از کم 10 روز تک جیل میں رکھیں گے اور ان کو ایک لاکھ یمنی ریال (تقریبا 400 امریکی ڈالر) جرمانے کی ادائیگی کے بعد ہی رہا کیا جائے گا۔
یمن/جیل