لاہور (وقائع نگار خصوصی) پانامہ پیپرز کے معاملے پر وزیر اعظم سے استعفی کا مطالبہ دہرانے کے حوالے سے لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے اجلاس میں مسلم لیگ( ن) کے وکلاءنے ہلڑ بازی کی اور بار روم کی سٹیج پر قبضہ کر لیا۔ بار کے عہدیداروں نے دیگر وکلاءکے ساتھ مال روڈ پر لیگی وکلاءاور حکومتکے خلاف احتجاج کیا۔ اور احتجاجی ریلی نکالی، وزیراعظم کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔ ہائیکورٹ بار میں مستعفی ہوئے بغیر جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے پر وزیر اعظم کے خلاف جنرل ہاﺅس کا مذمتی اجلاس منعقد کیا گیا۔ اجلاس کی کارروائی شروع ہوتے ہی لیگی وکلاءمیاں نواز شریف کی تصویریں پکڑ کر بار روم میں آئے اور روسٹرم چھین کر بار کی میزوں پر جا چڑھے۔ لیگی وکلاءنے” رو عمران رو“ کے نعرے لگانا شروع کئے تو بار کے وکلاءنے”گو نواز گو“ اور نواز شریف کے خلاف دیگرنعرے لگانے شروع کر دیئے۔ دونوں دھڑوں کے درمیان تصادم ہوتے ہوتے رہ گیا۔دونوں گروپ ایک دوسرے کے سامنے آ گئے تھے۔ اس بات کا قوی امکان تھا کہ دونوں میں تصادم ہو گا۔دونوں طرف سے جب دھکے دینا شروع کئے گئے تو سیئنر وکلاءنے انہیں علیحدہ کر دیا۔ اجلاس ہلڑ بازی کا شکار ہوا اور مچھلی منڈی بن گیا۔کئی منٹ تک ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی ہوتی رہی۔ بار کے عہدیدار ساتھی وکلاء کے ہمراہ حکومت مخالف نعرے لگاتے ہوئے جی پی او چوک جا پہنچے اور مال روڈ پر ٹریفک بند کر کے نعرے بازی کرتے رہے۔جی پی او چوک میں سول سوسائٹی اور دیگرسیاسی جماعتوں کے کارکنان بھی وکلاء کے احتجاج میں شریک ہوئے تو وکلاءنے جی پی او چوک سے چئیرنگ کراس تک مال روڈ پر وزیر اعظم کو مستعفی ہونے کےلئے ریلی نکالی۔ اس موقع پر وکلاء عہدیداران نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کے دن گنے جا چکے ہیں۔وکلاءکے اجلاس کو گلو بٹوں کے ذریعے ثبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی۔
”وزیراعظم استعفیٰ دیں“ہائیکورٹ بار کی پنجاب اسمبلی تک ریلی، اجلاس میں لیگی وکلا کا سٹیج پر قبضہ
Jul 14, 2017