لاہور( این این آئی)صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان نے جے آئی ٹی کو ”جن آئی ٹی“ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کو پتہ ہے اس کے پیچھے کون کھڑا ہے ، جناتی طاقت کی حامل جن جے آئی ٹی نے 60روز میںتحقیقات نہیں کیں بلکہ دھرنا ون اسکرپٹ کے مطابق چار سال انکوائری کی اور اسکے باوجود نواز شریف کے دامن پر کرپشن کا ایک بھی داغ لگانے میں کامیاب نہیں ہو سکی ، پوری (ن) لیگ سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی متحد اور نواز شریف کے پیچھے کھڑی ہے ،جے آئی ٹی کی رپورٹ کو پوری قوت کےساتھ عدالت عظمیٰ میں چیلنج کیا جائے گا ،پنجاب اسمبلی کے آئندہ سیشن میں وزیر اعظم محمد نواز شریف پر بھرپور اعتماد کی قرارداد منظور کی جائے گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب اسمبلی کیفے ٹیریا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ (ن) لیگ نے جے آئی ٹی کی تعصب ،مفروضوں پر مبنی اور من گھڑت رپورٹ کو یکسر مسترد کر دیا ہے اور فیصلہ کیا ہے اسے ثبوتوںاور دلیل کے ساتھ عدالت عظمیٰ میں چیلنج کیا جائے گا اور استدعا کی جائے گی کہ اسے اس کی اصل جگہ ردی کی ٹھوکری میں پھینکا جائے ۔ انہوںنے کہا کہ عام عوام کی رائے ہے کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ دیکھیں تو یہ ایک طاقتور قوت کے طور پر سامنے آئی ہے جس نے پچاس سے ساٹھ سال کا سفر صرف ساٹھ دنوں میں طے کیا ، یہ دنیامیں کہیں جائے بغیر بھی ہر جگہ پہنچی ہے اور جو حکومتیں ایک سال سے دستاویزات حاصل کرنے میںناکام رہی ہیں جے آئی ٹی نے وہاں سے یہ ریکارڈ حاصل کر لیا ، یہ ریکارڈ پہلے ہی تیار تھا اور صرف جے آئی ٹی کے خط کا انتظار کیا جارہا تھا،عوام حیران ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ جے آئی ٹی تھی کہ جن آئی ٹی تھی جو ہر جگہ پہنچی ہے اور اپنی پسند کی ہر چیز لے آئی ہے ،یہ جے آئی ٹی کم اور جن آئی ٹی زیادہ تھی جس نے کمال طاقت کا مظاہرہ کیا ۔ انہوںنے کہا کہ جے آئی ٹی نے یہ سفارش بھی کی ہے کہ 27سال قبل ایل ڈی اے میں پلاٹوں کی تقسیم ہوئی تھی اسے بھی دیکھا جانا چاہیے ،اسی طرح جاتی امراءکی جو زمین خریدی گئی تھی اس میں بھی شکایت ہوئی تھی اور اسے بھی ڈھونڈ نکالا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی نے ساٹھ روز میں تحقیقات مکمل نہیں کیں بلکہ دھرنا ون کے موقع پر جو اسکرپٹ لکھا گیا تھا اور کنٹینر پر جو تقریر کی جاتی تھی اور اسے اکٹھا کیا گیا اہے او راس سے جے آئی ٹی کی رپورٹ نکلی ۔ آئی لینڈ ورجن جہاں ملک او رحکومتیں ناکام ہو گئی ہیں جے آئی ٹی عرف جن آئی ٹی کامیاب رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 36سال سے نواز شریف وزیر خزانہ ، وزیر اعلیٰ پنجاب اور وزیر اعظم کے عہدے پر فائز رہے ہیں اور اس دور اربوں ، کھربوں روپے کے ہزاروں منصوبے مکمل ہوئے اور ان کے لاکھوں آڈٹس ہوئے لیکن جن آئی ٹی طاقت رکھنے کے باوجود ان میں سے کرپشن یا کک بیک نہیں ڈھونڈ سکی حالانکہ جو ایل ڈی اے کی فائلوں ،سی اینڈ ڈبلیو اور جاتی امراءکے معاملے میں محکمہ ریو نیو کو سونگھ سکتی ہے وہ کوئی اور کرپشن بھی پکڑ سکتی تھی لیکن ایسا کچھ نہیں تھا ۔ انہوں نے کہا کہ میں جاوید ہاشمی کی گزشتہ روز کی جانے والی پریس کانفرنس اور اس سے قبل کی جانے والی پریس کانفرنسز کی توثیق کرتا ہوں او رمطالبہ کرتا ہوں کہ انہیں طلب کیا جائے ا ور ان سے پوچھاجائے اگر وہ غلط ہوں تو انہیں سزا دی جائے ۔ انہوںنے کہا کہ پوری (ن) لیگ نواز شریف کے پیچھے کھڑی ہے او ران پر بھرپور اعتماد کرتے ہیں اور پنجاب اسمبلی کے آئندہ سیشن میں اس کا اعادہ کیا جائے گا۔ اگر نواز شریف کو ٹیکنیکل طریقے سے صادق اور امین کہنے سے انکار کیا جارہا ہے تو پھر اس ملک بھر میں 1040کے قریب اراکین اسمبلی ہیں اور ان میں سے کوئی بھی صادق اور امین نہیں ۔ الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابات میں اخراجات کی حد 10لاکھ روپے ہے بتایا جائے کیا قومی یا صوبائی اسمبلی کے حلقے کا انتخاب میںدس لاکھ روپے کے اخراجات آتے ہیںحالانکہ اس حوالے سے مجھ سمیت سب نے بیان حلفی دے رکھا ہے اگر ایسا ہے تو سب کو فارغ کر دیا جائے اور ہر جگہ جے آئی ٹی بٹھا دی جائے ، اسمبلیوں کے اندر باہر اور سفارتی تعلقات کی ذمہ داری بھی اسے سونپ دی جائے پھر سب خیر ہی ہو جائے گی۔انہوںنے کہا کہ ہم عدالت عظمیٰ کا بیحد احترام کرتے ہیں ،سپریم کورٹ جو بھی فیصلہ دے گی اس کا احترام کریں گے ، ہم امید کرتے ہیں کہ سپریم کورٹ ملک و قوم اور ہمارے ساتھ انصاف پر مبنی فیصلہ کرے گی اور ہم اس کو تسلیم کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ایک ہی سایہ نظر آئے گا جو سب کچھ کرا رہا ہے اور دیکھ لیا جائے آج کیسے کیسے لوگ وزیر اعظم سے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔ محترم ذوالفقار علی خان کھوسہ کہہ رہے ہیں کہ 80سے 82اراکین اسمبلی ناراض ہیں میں کہتا ہوں کہ وہ دو اراکین کا ہی نام لے لیں اگر دس منٹ میں وہ لوگ اس کی تردید او رمذمت نہیں کریں گے تو ہم سمجھیں گے کہ وہ سچے ہیں ۔ صرف ایک آدمی کو راستے سے ہٹانے کی کوشش ہو رہی ہے لیکن یہ پہلے کامیاب ہوئی اور نہ آئندہ ہو گی ۔ انہوںنے کہا کہ ملک میں صاف اور شفاف انتخابات کا انتظام کیا جائے اگر قوم ہمیںمسترد کرے گی تو ہم کسی کے کہے بغیر گھر چلے جائیں گے ۔ عوام کو پتہ ہے کہ جے آئی ٹی کے پیچھے کون کھڑا ہے لیکن اللہ تعالیٰ نواز شریف کو سر خرو کرے گا ۔