لاہور(نیوزرپورٹر) مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما و ایم پی اے ملک سیف الملوک کھوکھر نے کہا ہے کہ ہم نے پہلے بھی کہا تھا اور اب بھی کہہ رہے ہیں کہ حکومت خود اس قسم کی پالیساں بنا رہی ہے کہ جن کی وجہ سے عوام الناس کو سڑکوں پر آنے کا موقع مل رہا ہے جس دن سے حکومت نے وفاقی اور صوبائی بجٹ مین عوام پر بے جا ٹیکس لگائے تھے تو ہم اسی دن سے یہ کہہ رہے ہیں کہ ان ظالمانہ ٹیکسوں کو واپس لیا جائے اور اگر کوئی نئے ٹیکس لگانا ناگزیر ہیں تواس کے لئے حکومت اور تاجر دونوں سٹیک ہولڈرز ٹیبل پر بیٹھ جائیں اور ایک دوسرے کے مسائل کو سامنے رکھ کر کوئی ایسی حکمت عملی طے کریں کہ جس سے تاجروں اور صارفین پر بھی اضافی بوجھ نہ پڑے اور حکومت کو بھی ٹیکس ریونیو اکحٹا کرنے میں کامیابی مل جائے ۔انہوں نے کہا کہ اگر ھکومت تاجروں کے ساتھ ضد اور ہٹ دھرمی والا رویہ چھوڑ کر انکی باتوں کو سن لیتی تو آج ملک بھر کے تاجروں کو ہڑتال کرنے کی ضرورت نہ پیش آتی اور اس ہڑتال کے نتیجے مین ملک کو اربوں روپے کا نقصان نہ ہو تا آج کی ہڑتال کی وجہ سے جو ڈیلی ویجز پر کام کرنے والوں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہوئے ہیں۔