نئی دہلی(اے پی پی) بھارتی ریاست اتر پردیش کے لاء کمیشن نے ماب لنچنگ یعنی ہجوم کے تشدد اور قتل کے خلاف ازخود کارروائی کرتے ہوئے ایک مسودہ قانون تیار کیا ہے جس کے مطابق حملہ آوروں کو 7 سال اور اپنی ڈیوٹی سے غفلت برتنے پر پولیس افسران یا مجسٹریٹ کو 3 سال تک قید کی سزا ہو سکے گی۔ یہ مسودہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو پیش کر دیا گیا ہے۔اس مسودہ کا نام ’’اترپردیش ہجومی تشدد مخالف بل 2019ء ‘‘ ہے۔ لاء کمیشن کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ آدتیہ ناتھ متل کی رپورٹ کے مطابق موجودہ قوانین کافی نہیں اور ضرورت اس بات کی ہے کہ نہ صرف مجرموں کو سزا دی جائے بلکہ غفلت برتنے کے لیے انتظامیہ کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا جائے۔اس میں سفارش کی گئی ہے کہ ہجوم کے تشدد سے متاثر شخص کے زخمی ہونے کی صورت میں حملہ آوروں کو 7 سال تک کی جیل اور ایک لاکھ روپے تک جرمانہ، شدید چوٹیں آنے پر10 سال تک کی جیل اور3 لاکھ روپے جرمانہ اور ہلاک ہونے کی صورت میں بامشقت عمر قید اور5 لاکھ روپے تک جرمانہ کی سزائیں سنائی جائیں۔بل میں لکھا گیا ہے کہ مقامی پولیس افسر یا ضلع مجسٹریٹ اگر ڈیوٹی سے غافل پایا جائے تو اسے ایک سال کی جیل ہو جو3 سال تک بڑھائی جا سکے اور5 ہزار جرمانہ کیا جائے، ماحول خراب کرنے والوں کو 6 ماہ جیل کی سزا دی جائے۔
ہجوم کے تشدد میں انتظامیہ بھی ذمہ دار‘ بھارتی ریاست اتر پردیش میں بل تیار
Jul 14, 2019