سرینگر (این این آئی+ اے پی پی + نیٹ نیوز) کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں کشمیریوں نے ہفتہ کو یوم شہداء اس عزم کی تجد ید کیساتھ منایا کہ شہداء کا مشن ناقابل تنسیخ حق، حق خود ارادیت کے حصول تک جاری رکھا جائے گا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں ہفتہ کو مکمل ہڑتال رہی جس کی کال مشترکہ حریت قیادت نے دی ہے۔ اس موقع پر زبردست مظاہرے بھی کئے گئے ہیں۔مشترکہ حریت قیادت نے سرینگر میں مزار شہداء نقشبند صاحب کی طرف مارچ کیا۔جہاں 1931کے شہداء دفن ہیں۔ قابض انتظامیہ نے حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کو گھر میں نظر بند کر دیاہے جبکہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی پہلے ہی 2010سے گھر میں نظر بند ہیں۔ پروگرام کے مطابق میر واعظ عمر فاروق کو سرینگر کی تاریخی جامع مسجد سے مزار شہداء نقشبند صاحب تک ایک جلوس کی قیادت کرنی تھی ۔ انتظامیہ نے مارچ کو ناکام بنانے کیلئے سرینگر کے مختلف علاقوں میں پابند یاں بھی نافذ کر کے بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات کر دیئے ۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور تحریک حریت جموں وکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے13 جولائی1931 کے شہداء کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ سامراجی غلامی کے خلاف کشمیریوں کی جدوجہد بہت پرانی ہے کیونکہ سامراجی قوتوں نے ہر دور میں جموں کشمیر کو ترنوالہ سمجھ کر ظلم وجبر اور قتل وغارت گری کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو جان لینا چاہیے وہ کشمیریوں پر مظالم ڈھا کر وہ انکی جدوجہد کو ختم نہیںکر سکتا کیونکہ لاکھوں شہداء کے لہو سے سینچی تحریک کو دنیا کی کوئی طاقت دبا نہیںسکتی۔ دوسری جانب بھارتی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی طرز کی آبادکاری کا پلان فائنل کر لیا۔ منصوبے کے مطابق مقبوضہ وادی میں دو سے تین لاکھ ہندوئوں کوآباد کیا جائے گا۔ مقبوضہ وادی کے مسلم اکثریتی علاقے میں ہندو بستیاں آباد کی جائیں گی۔ بھارتی جنتا پارٹی کے رہنما رام مادو نے کہا مقبوضہ جموں و کشمیر میں دو سے تین لاکھ ہندوئوں کو نہ صرف رہائش بلکہ مکمل سکیورٹی بھی فراہم کی جائے گی۔ حریت رہنمائوں نے بی جے پی کے بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بی جے پی کے منصوبے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر زور دیا ہے۔