بھارت کیساتھ انسانی حقوق پامالیوں کا معاملہ اٹھائیں گے: سفیر یورپی یونین

Jul 14, 2019

اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت )یورپی یونین کے سفیر ژاں فرانکو کوتاں نے کہاہے کہ یورپی پارلیمنٹ2020کے شروع میں جائزہ لے گی کہ پاکستان نے جی ایس پی سے جڑے27عالمی کنونشنزپرکتنا عمل کیاہے ۔پاکستان کے لئے ہماراپیغام ہے کہ وہ زیادہ سے ز یادہ مثبت پیشرفت کرے ۔پاکستان میں پریس میڈیاکواس پوزیشن میں ہوناچاہیے کہ جوہورہاہے اس کی آزادانہ رپورٹنگ کرسکے۔یورپی یونین سزائے موت کاخاتمہ جی ایس پی کی وجہ سے نہیں بلکہ اصولی بنیادپرمانگتی ہے کیونکہ جہاں بہترین عدالتی نظام ہووہاں بھی غلطیاں ہوجایاکرتی ہیں۔بھارت کے ساتھ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کامعاملہ اٹھائیں گے ۔دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے سزائے موت ضروری والاجوازبعض ممالک میں غلط ثابت ہوچکاہے ۔سزائے موت ختم نہیں ہوئی اوردہشتگردی بھی ختم نہیں ہوئی۔ایف اے ٹی ایف کے قوانین کی پابندی پاکستان کے لئے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اوربھارت بھی جرمنی اورفرانس کی طرح مل کررہ سکتے ہیں۔اس کے لئے سیاسی لیڈرشپ چاہیے۔سفیرجمعہ کی صبح کونسل آف پاکستان نیوزپیپرزایڈیٹرز(سی پی این ای )اسلام آباد چیسپڑکے زیراہتمام نیشنل پریس کلب میں منعقدہ میٹ دی پریس میں گفتگوکررہے تھے ۔سفیرنے شہدائے صحافت کی یاد گارپرحاضری دی اورپودابھی لگایا۔سفیرنے بتایاکہ پاکستان کے ساتھ5سالہ پلان کی2017میں تکمیل کے بعداب ہم نے غیرمعینہ مدت کے سٹریٹجک پلان پراتفاق کیاہے جس کے تحت دوطرفہ تعاون کومزیدفروغ ملے گاجبکہ ملٹری ٹوملٹری تعلقات میں بھی اضافہ کیاجائے گا ہمارے28ممبرممالک کے ساتھ پاکستان کے روابط مزید مستحکم ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اوراس کی بزنس مین کمیونٹی کومزیدمواقع تلاش کرنے کی ضرورت ہے جی ایس پی سے تجارت میں55فیصداضافہ ہوامگرابھی مزیدامکانات موجودہیں۔سزائے موت اورعدالتی غلطیوں کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ پاکستان کوفی الحال سزائے موت خاتمے سے استثنی حاصل ہے مگرہمارایہ مطالبہ اصولوں پرمبنی ہے ۔تاریخی ورثہ کے ایک سوال پرانہوں نے کہاکہ ہم اوریونیسکوپاکستان کے ساتھ مل کرکام کررہے ہیں۔

مزیدخبریں