اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ رات کی تاریکی میں ورکرز کنونشن میں آستینیں چڑھا کر ظل سبحانی سے کریڈٹ لینے کا سلسلہ جاری رہا، جس کو نیب کا خط آ رہا ہے وہ چیخ و پکار کر رہا ہے، وفاقی کابینہ نے سابق وزیر دفاع خواجہ آصف کے خلاف تحقیقات کی منظوری دیدی ہے، خواجہ آصف مِسنگ پرسن ہیں، نیشنل سیکیورٹی کا ضامن وزیر دفاع غیر ملک کام کرکے کیسے سیکیورٹی رسک بن گیا؟ تحقیقات کر کے پس پردہ محرکات کو بے نقاب کیا جائے گا،جہاں ان سے ثبوت مانگے جاتے ہیں وہان لیت ولعل سے کام لے کر فرار حاصل کرتے ہیں ،شاہد خاقان عباسی نے چند ماہ میں قوم کو زہر کے ٹیکے لگائے ۔19غیر ملکی دورے کئے اور25کروڑ 99لاکھ روپے ان پر خرچ کئے ،سندھ کے عوام نے کرپشن سے ناطہ توڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔گزشتہ روز رات 12بجے بلاول صاحب انگریزی میںسکھر کے عوام سے نہیں بلکہ بیرونی آقا سے مخاطب تھے ،فردوس عاشق اعوان نے ان خیالات کا اظہار پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،معاون خصوصی نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے وزارت داخلہ کو کیس ریفر کیا ہے، جائزہ لیا جائے کہ اس کمپنی کا کس کس ملک کے ساتھ مفاد وابستہ ہے، یہ انتہائی سنجیدہ سکیورٹی بریچ ہے لہذا فوری تحقیقات کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیراعظم کی معاون خصوصی نے کہا کہ جاتی امرا کے چاکروں کی فہرست میں چاکر اعظم بننے کی ریس جاری ہے، جہاں ان سے ثبوت مانگے جاتے ہیں وہاں یہ لیت و لعل سے کام لے کر جان چھڑاتے ہیں۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ 2017 میں شاہد خاقان عباسی نے 9 غیر ملکی دورے کیے اور 114 افراد کو ساتھ لیکر گئے، 2018 میں شاہد خاقان نے 10 غیر ملکی دورے کیے، 26 دن باہر رہے اور 105 افراد کو باہر لیکر گئے۔ شاہد خاقان نے 19 دورے کیے اور 50 دن باہر رہے جس میں قومی خزانے سے اربوں روپے ضائع کیے گئے، جو کہتے تھے کہ ہم اپنے گھر سے کھاتے ہیں انہوں نے 80 لاکھ 99 ہزار روپے کھانے پر اڑا دیئے۔ لندن کی یاترا میں تین دوروں میں 3 کروڑ 70 لاکھ 73 ہزار روپے خرچ کیے۔ جاتی امرا میں وزیراعظم بننے کی ریس لگی ہوئی ہے ،(ن) لیگ کی لیڈر شپ کا ورکر کنونشن کے ذریعے ہماری قیادت کو ٹارگٹ کرنے کا ایجنڈا لیکر چل رہے ہیں،یہ سب وہ ہیں جن کو نیب کا بلاواآرہا ہے اور حساب مانگا جارہا ہے،ثبوت مانگنے پر راہ فرار اختیار کرتے ہیں ، ، بلاول صاحب جتنی آہ و بکا آپ رات کو انگریزی میں کر رہے تھے ،آپ سندھ میں سسکتے بچوں کی فلاح و بہبود کا خیال کرتے تو خوشی ہوتی ،ویڈیو کا معاملہ عدالت میں ہے ، جب تک سپریم کورٹ فیصلہ نہیں کرتی کچھ نہیں کہا جا سکتا، تاجروں کے جائز مطالبے پر بات کی جائے گی،کچھ تاجر ہڑتال کے ذریعے سیاسی جماعتوں کو فائدہ پہنچا رہے ہیں، امید ہے بھٹکے ہوئے سیاسی تاجر ایسے حربوں سے باز رہیں گے۔ انہوںنے کہاکہ ایک سندھ سے آواز بھی آئی رات کے اندھیرے میں، وہ انگریزی میں بولا گیا۔ انہوںنے کہاکہ سندھی کے حلقے میں ضمنی انتخاب کے لئے بولا جا رہا ہے، اس حلقے میں وزیر اعلیٰ سندھ اور پولیس کی سرپرستی میں پیپلزپارٹی کا امیدوار الیکشن لڑ رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ سندھ کی عوام نے آپ سے ناطہ توڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے، ہم پھر بھی چاہتے ہیں سندھ میں شفاف انتخابات ہوں۔ انہوںنے کہاکہ چاہتے ہیں بلاول سندھ میں بیمار بچوں کی اموات کو سنجیدگی سے لیں۔ انہوںنے کہاکہ گاڈ فادر اور سسلین مافیا کا نام عدلیہ نے لیا تھا، مافیا کے راستے میں اگر کوئی آتا ہے تو اسے پہلے بلیک میل کیا جاتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ اگر باز نہ آئے تو طاقت کا استعمال ہوتا اور آخر میں اسے ختم کروایا جاتا ہے۔ ایسا عابد باکسر جیسے پولیس افسران سے کرایا جاتا ہے۔انہوںنے کہاکہ(ن) لیگ کی لیڈر شپ کا ورکر کنونشن کے ذریعے ہماری قیادت کو ٹارگٹ کرنے کا ایجنڈا لیکر چل رہے ہیں، ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ ہمیں تاجروں کی مشکلات کا علم ہے، جو مسائل ہیں اس پر چیت بات کرنے میں حرج نہیں ہے۔ انہوںنے کہاکہ اگر کوئی مڈل مین سیاسی ماحول کیلئے ایسا کر رہا ہے تو غلط ہے، ایک ایسی سیاسی جماعت ہے جس نے سیاست تجارت کے طور پر کی،انار کلی لاہور میں 20ہزار دکانیں ہیں ان میں سے صرف 600ٹیکس فائلر ہیں ، تاجروں کے اصل مسائل پر بات چیت میں کوئی ہرج نہیں انکے لئے دروازے کھلے ہیں ہڑتال کی ضرورت نہیں ہے۔تجارت کرنے والی جماعت سیاست کو بھئی تجارت سمجھا ب ان کے ٹریدرز ونگ ان کے ساتھ کھرنظر آتے ہیں ن انہوںنے کہاکہ امید ہے بھٹکے ہوئے سیاسی تاجر ایسے حربوں سے باز رہیں گے۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ چیلنج کرتی ہوں پاکستان کے اندر کونسا صحافی ہے جو جو چاہتا ہے نہیں لکھ رہا،سب لکھ رہے ہیں اپنا بیانیہ۔ انہوںنے کہاکہ پیمرا کے قواعد موجود ہیں، میڈیا نے ڈان لیکس بیانیے اور عدلیہ پر حملے بھی لائیو دکھائے۔ انہوںنے کہاکہ کسی بھی صحافی کا ٹوئٹر اکائونٹ بند نہیں ہے، بعض لوگ صحافی بن کر ملکی خودمختاری کے خلاف بولتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اگر کسی صحافی کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے تو مجھے بتائیں۔ ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ وزیراعظم کا دورہ امریکہ بعض بین الاقوامی کو پسند نہیں آ رہا، اس لئے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا نام خراب کرنا چاہتے ہیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ جج ارشد ملک کے بیان حلفی نے مافیا کا راز فاش کردیا ہے۔ مافیا کیسے اپنے جال میں پھنساتا ہے نشاندہی ہوگئی۔ رات کو سکھر میں ایک نومولود نے انگریزی میں خطاب کیا دراصل ان کا خطاب اپنے بیرون ملک آقائوں کیلئے تھا۔ وفاقی کابینہ نے خواجہ آصف کے اقافے سے متعلق کیس وزارت داخلہ کو ریفر کردیا ہے۔ کچھ تاجر کسی سیاسی جماعت کو آکسیجن دینا چاہتے ہیں حکومت ان کے ہاتھوں بلیک میل نہیں ہوگی۔ شاہد خاقان سیاسی ظلم سبحانی کے ذاتی مقاصد کی تکمیل کیلئے ملک کے وزیراعظم بنے تھے۔
اسلام آباد (این این آئی + آئی این پی) معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا بلاول ڈوبتی سیاست کاالزام اداروں نہیں اباجی اور پھوپھو کی کرپشن پرڈالیں اور بلاول صاحب سیاسی ڈرامے بازی بند اور صوبے میں دم توڑتے بچوں کا حساب دیں۔تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا سندھ کے عوام چوپٹ راج کے خلاف اٹھ کھڑیہوئیہیں، گھوٹکی کے ضمنی انتخاب میں شکست کا خوف بلاول کی چیخ پکارمیں نظرآیا، بلاول ڈوبتی سیاست کاالزام اداروں نہیں اباجی اورپھوپھو کی کرپشن کے سرپرڈالیں۔گھوٹکی کے ضمنی انتخاب میں شکست کا واضح خوف رات 12 بجے بلاول کی انگریزی میں چیخ و پکار کی صورت نظر آیا۔ بلاول صاحب اپنی ڈوبتی سیاست کا الزام اداروں پر نہیں اپنے اباجی اور پھوپھو کی کرپشن کے سر ڈالیں۔فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا گھوٹکی ضمنی انتخابات میں شکست نظر آئی تو فاؤل پلے شروع کردیا، حکومت آپ کی،آپ کا امیدوار پولیس پروٹوکول میں مہم چلائے، پھر دھاندلی کا شور مچا کر کسے بے وقوف بنا رہے ہیں؟ بلاول صاحب! آپ کو گھوٹکی میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں شکست واضح نظر آئی تو فاؤل پلے کرنا شروع کردیا۔سندھ میں میں حکومت آپکی، انتظامیہ آپ کے ماتحت،آپ کا امیدوار پولیس پروٹوکول کے ساتھ مہم چلائے۔پھر دھاندلی کا شور مچا کر کسے بے وقوف بنا رہے ہیں؟ایک اور ٹوئٹ میں معاون خصوصی نے کہا جو الیکشن آپ جیتں وہ آزاداور منصفانہ جو ہار جائیں وہ دھاندلی زدہ؟ یہ سیاسی منافقت نہیں تو کیا ہے؟ رات کے اندھیرے میں پریس کانفرنس نہیں چور مچائے شور تھا، بلاول صاحب سیاسی ڈرامے بازی بند اور صوبے میں دم توڑتیبچوں کا حساب دیں۔