اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)آئی ایم ایف کی طرف سے حکومتی آخراجات میں کمی کے دبائو کے پیش نظر حکومت کو تجویز کیا گیا ہے کہ سرکاری ملازمین کی سالانہ ترقی کو ختم کر دیا جائے تاکہ بنیادی تنخواہ میں اضافہ نہ ہو اس سے حکومت کے پنشن کے بوجھ میں کمی آنا شروع ہو جائے گی ،ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومتی اصلاحات کے لئے کام کرنے والے کمیشن کی طرف سے ایسی تجویز حکومت کو بھیجی گئی ہے ،آئی ایم ایف کے دبائو پر ہی اس سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کو تنخواہ میں اضافہ نہیں کیا گیا تھا ،وازرت خزانہ کے ذرائع کا بھی کہنا ہے کہ حکومت کے لئے سالانہ پنشن کا بوجھ اٹھانا مشکل ہو رہا ہے ،اس سلسلے میں اصلاحات کے لئے کام کرنے والے کمیشن سے منسوب بہت سی تجاویز سامنے آچکی ہیں مگرحکومت کی طرف سے ابھی تک اس پر ردعمل جاری نہیں کیا گیا ہے ،ان میں اسے ایک تجویز کے تحت ریٹائیرمنٹ کی عمر میں کمی کرنا بھی شامل ہے ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ آئی ایم ایف نے تجویز دی کہ بنیادی تنخواہ پر سالانہ اضافے کے بجائے تنخواہیں منجمد کی جائیں۔جبکہ بنیادی تنخواہ جس سے پنشن کا ریٹ طے ہوتا ہے اس کو نہ برھنے دیا جائے اور الائونسز کو بڑھایا جائے جس سے بنیادی تنخوای ایک جگہ پر منجمند رہے گی بنیادیپے سکیل پر تعینات ملازم ریٹائرمنٹ تک اسی بنیادی تنخواہ پر رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔اس اقدام سے حکومت ریٹائرمنٹ کے وقت کم پنشن ادا کرے گی،ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کو جلد ان امور پر فیصلے کرنا پڑیں گے کیونکہ آئی ایم ایف سے پروگرام بات چیت کی بحالی کا انحصار بہت حد تک آخراجات میں کمی کے ٹھوس اقدامات ،توانائی سیکٹر کو بہتر بنا نا اور اس کیا اور اس کے ریونیو کو بڑھانا شامل ہیں ۔
سرکاری ملازمین کی سالانہ ترقی کو ختم کر نے کی تجویز
Jul 14, 2020