لاہور+اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ کشمیر کی آزادی سے پہلو تہی کرنا نظریہ پاکستان سے بے وفائی ہے۔ کشمیر پالیسی اب بھی وہی ہے جو مشرف دور میں تھی۔ حکومت زبانی کلامی حمایت کے دعووں سے آگے بڑھ کر کشمیر کی آزادی کے لئے عملی اقدامات کرے۔ 13 جولائی 1931ء کے شہدا کی قربانیاں رنگ لائیں گی اور کشمیری جلد بھارت کے پنجہ ٔ استبداد سے آزادی حاصل کریں گے۔ بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کی جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہیں۔ برہان وانی کی شہادت نے نوجوانوں میں آزادی کے لئے جانیں نچھاور کرنے کے جذبہ کو مہمیز دی ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے دیر میں کارکنوں کے تربیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ٹیپو سلطان کے رستے کا انتخاب کرنے کے نعرے لگانے اور کشمیر کا سفیر بننے کا دعویٰ کرنے والے وزیراعظم نے چار دن بازو پر کالی پٹیاں باندھنے اور اقوام متحدہ میں ایک تقریر کرنے کے بعد چپ سادھ رکھی ہے۔ لگتا ہے کہ وزیراعظم کی سفارت کاری بھی دم توڑ چکی ہے۔