کشمیریوں سے یکجہتی: پورا ملک ایک، دنیا بھر میں مظاہرے، مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال، مزید 2 نوجوان شہید

Jul 14, 2020

اسلام آباد‘ مظفر آباد‘ لاہور (نیوز رپورٹر‘ سپیشل رپورٹر‘ وقائع نگار خصوصی‘ نمائندگان) آزاد جموں و کشمیر سمیت دنیا بھر میں 13 جولائی کو 89 یواں شہداء عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا۔ اس حوالے سے دنیا بھر میں مظاہرے کئے گئے۔ کشمیریوں سے یکجہتی کیلئے پورا پاکستان ایک ہو گیا۔ مختلف شہروں میں ریلیاں‘ جلسوں اور سیمینارز کا انعقاد کیا گیا اور ماضی کے ان عظیم مجاہدوں کو ان کی اس بے مثال قربانی پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔ یہ آج سے 89 سال قبل 13 جولائی 1931ء کا دن تھا جب بائیس کشمیریوں کو ڈوگرہ سپاہیوں نے ایک افسوسناک واقعے میں شہید کر دیا تھا جو لاکھوں لوگوں کے دلوں میں ہمت اور قربانی کی ایک عظیم داستان کے طور پر زندہ ہیں۔ ان بائیس افراد کو نماز ظہر کے وقت اذان دینے پر شہید کیا گیا تھا۔ اذان دینے کے دوران یہ افراد ایک ایک کرکے شہید ہوتے گئے اور اذان مکمل ہونے تک بائیس افراد کو شہید کر دیا گیا۔ وائی ایف کے انٹرنیشنل کشمیر لابی گروپ Martyrs 1931 کے ہیش ٹیگ کے تحت سوشل میڈیا پر آگاہی مہم کا آغاز کر رہی ہے۔ وائی ایف کے ڈیجیٹل میڈیا انچارج غلام شبیر نے کہا کہ ہم نے ان 22 افراد کی کہانی سنانے کیلئے سوشل میڈیا ٹولز کا استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یورپی یونین کے دارالحکومت برسلز میں یوم شہدائے کشمیر کے موقع پر گزشتہ روز بھارتی سفارتخانہ کے باہر ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ برسلز اور دوسرے شہروں میں موجود کشمیریوں نے احتجاجی کیمپ بھی لگایا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر کونسل یورپی یونین کے چیئرمین علی رضا سید نے کہا کہ 13 جولائی 1931ء تاریح کا سیاہ ترین دن تھا۔ ڈوگرہ حکومت کے بعد ناجائز طور پر قابض بھارتی فوج کشمیریوں پر مظالم ڈھا رہی ہے۔ بھارتی مظالم کیخلاف کنٹرول لائن کے دونوں جانب احتجاج کیا گیا۔ اس حوالہ سے آزادکشمیر کے تمام ڈویژنل اور ضلعی سطح پر تقریبات، ریلیاں اور سیمینارز منعقد کیے گئے۔ یوم شہداء کے حوالہ سے مرکزی تقریب ایوان وزیر اعظم مظفرآباد میں منعقد ہوئی۔ یوم شہداء کی تقریب سے وزیر اعظم آزاد کشمیر نے خطاب کیا۔ قبل ازیں تاریخ میں پہلی بار یوم شہداء کے موقع پر ایوان وزیر اعظم مظفرآباد میں 13جولائی 1931کے 22شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔ میرپور میں یوم شہداء کشمیر اس عہد کی تجدید کے ساتھ منایاگیا کہ 13 جولائی 1931ء کو سنٹرل جیل سرینگر کے سامنے 22 کشمیریوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر تحریک آزادی کشمیرکی بنیادجن خطوط پر رکھی تھی اسے پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے جموں وکشمیرکے عوام کسی قسم کی جانی ومالی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے ایوان وزیراعظم مظفر آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزادکشمیر کی سرزمین، حکومت اور عوام تحریک آزادی کشمیر کے امین ہیں۔ آج ہٹلر کے جانشین، تحریک آزادی کے دشمن اور نام نہاد جمہوریت کے وزیراعظم مودی نے مقبوضہ کشمیر میں 13؍جولائی 1931کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔ مودی سن لے آزادکشمیر کی عوام اور حکومت افواج پاکستان کے شانہ بشانہ ہندوستان کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں اور افواج پاکستان کو یقین دلاتا ہوں کہ آزادکشمیر کے مرد و زن، بچے، بوڑھے اور جوان فوج کے ساتھ ہیں اور ہندوستان کی فوج کو ہر جگہ شکست فاش سے دوچار کریں گے۔ دنیا کی کوئی طاقت بزور شمشیر ریاست جموں وکشمیر کو اپنا غلام نہیں رکھ سکتی۔ تاریخ ایک بار پھر اپنے آپ کو دہرائے گی اور انشاء اللہ وہ وقت دور نہیں جب ہندوستان ٹکڑے ٹکڑے ہو کر رہے گا۔ یوم شہدائے کشمیر کے موقع پر کنٹرول لائن کے دونوں اطراف پاکستان اور دنیا کے دیگر ممالک میں کشمیریوں نے بھارتی مظالم کیخلاف احتجاجی مظاہرے اور جلسے کئے۔ مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ پیر کے روز 89ویں یوم شہدا ء کشمیر کے موقع پر ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں شبلی فراز نے کہا کہ آج وادی جنت نظیر ظلم و ستم کا جہنم بن چکی ہے۔ فاشسٹ مودی کے ہاتھوں کشمیریوں کو بدترین بھارتی ریاستی بربریت کا سامنا ہے۔ بھارتی فوج نے پیر کے روز جنوبی کشمیر کے اسلام آباد ضلع میں 2کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا ہے ، گزشتہ72 گھنٹوں کے دوران شہید ہونے والے کشمیری نوجوانوں کی تعداد7 ہو گئی ہے۔ پیر کے روز جنوبی کشمیر کے اسلام آباد ضلع کے سری گفوارہ علاقے کو بھارتی فوج نے محاصرے میں لے لیا تھا۔ پولیس کے مطابق فوجی آپریشن میں ایک نوجوان شہید ہو گیا ہے۔ ادھر مقبوضہ کشمیر کے کئی علاقوں میں بھارتی فوج نے محاصرے اور تلاشی آپریشن کے دوران کئی افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کے سابق ضلع امیر اسلام آباد مشتاق احمد وانی کو کالے قانون کے تحت صوف شالی میں اپنے گھر سے گرفتار کر لیا ہے۔ بانڈی پورہ میں 4 نوجوانوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس نے الزام لگایا ہے کہ گرفتار شدگان عسکریت پسند ہیں ان کے قبضے سے ہتھیار برآمد کئے ہیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیرمین سید علی گیلانی نے محمد اشرف صحرائی اور دوسرے افراد کی گرفتاری کو بھارتی بوکھلاہٹ قرار دیا ہے۔ تحریک حریت جموں و کشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی کی گرفتاری پر ایک ٹویٹ میں اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے علی گیلانی نے کہا کہ اس طرح کے جابرانہ اقدامات سے بھارت کو کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ تحریک آزادی کشمیر بلا روک ٹوک جاری رہے گی۔ اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی‘ سٹاف رپورٹر‘ نمائندہ خصوصی‘نیوز رپورٹر) یوم شہداء کشمیر کے موقع پر حکومت اور اپوزیشن ارکان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کشمیریوں سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے اس موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ وہ دن دور نہیں جب کشمیر کی آزادی کا سورج طلوع ہو گا۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ڈوگرہ راج اور اب بھارت کے غاصبانہ قبضہ کے خلاف کشمیریوں کی جدوجہد کوسلام پیش کرتے ہیں۔ شہدا کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، وہ دن دور نہیں جب کشمیر کی آزادی کا سورج طلوع ہو گا، مقبوضہ کشمیر میں آج بھی کشمیری اپنے حق خود ارادیت کے لئے اپنی جانیں قربان کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے اس موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کی بھارت سے آزادی تک کشمیریوں کی جائز جدوجہدکی حمایت جاری رکھے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کے استصواب رائے کے حق کے لیے ثابت قدمی سے کھڑا ہے اور پاکستان مقبوضہ کشمیرکی بھارت سے آزادی تک کشمیریوں کی جائز جدوجہدکی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرکی آزادی کا دن دور نہیں، کشمیریوں کے آبائو اجداد نسل درنسل سے آزادی کے لیے جانیں قربان کرتے آئے ہیں، آج کشمیری جرأت سے ہندوتوا بالادستی کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں، ہندوتوا بالادستی کا مقصد آبادی میں تناسب تبدیل کرکے کشمیریوں کا صفایا کرنا ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہندوتوا بالادستی کا مقصدکشمیریوں کی شناخت مٹانا ہے، یوم شہدائے کشمیر پربھارتی قبضے کے خلاف بہادری سے لڑنے والے کشمیریوں کی جدوجہد کوسلام پیش کرتا ہوں، موجودہ کشمیری مزاحمت 13 جولائی 1931 کے شہدا کی جدوجہدکا تسلسل ہے۔ وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات سینیٹر سید شبلی فراز نے کہا ہے کہ یومِ شہداء کشمیر کی تاریخ کا ایک روشن باب ہے۔ یہ مزاحمت ان عظیم سپوتوں کی یاد دلاتی ہے جو جبر و استبداد کے سامنے سینہ سپر ہوئے اور اپنی جانیں نچھاور کردیں۔ پیر کے روز 89ویں یوم شہدا ء کشمیر کے موقع پر ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میںشبلی فراز نے کہا کہ آج وادی جنت نظیر ظلم و ستم کا جہنم بن چکی ہے۔ فاشسٹ مودی کے ہاتھوں کشمیریوں کو بدترین بھارتی ریاستی بربریت کا سامنا ہے۔ کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اپوزیشن رہنماؤں نے یوم شہدائے کشمیر پر شہیدوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ قائد حزب اختلاف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے پورے خطے کے امن وسلامتی کو خطرے میں ڈال رکھا ہے۔ اپنے بیان میں شہباز شریف نے کہا کہ ایل او سی پر فائرنگ سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی کے خلاف جرائم چھپ نہیں سکتے۔ بھارت نے پورے خطے کے امن و سلامتی کو خطرے میں ڈال رکھا ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ بار بار سیز فائر کی خلاف ورزی، شہری آبادی پر فائرنگ جنوبی ایشیا میں جنگ بھڑکانے کی بھارتی سازش ہے۔ بھارتی جنگی جنون پر عالمی برداری، اقوام متحدہ کی خاموشی عالمی امن سے بے پروائی جیسی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا تماشا دیکھنے کے بجائے بھارت کو عالمی قانون کی خلاف ورزی سے روکے۔ شہباز شریف نے پاک فوج کی جانب سے موثر جواب دینے کا خیر مقدم بھی کیا۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلال بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مودی جو چاہے کر لے مستقبل قریب میں بھارت کی شکست اور کشمیریوں کی فتح نوشتہ دیوار ہے۔ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کا نوٹس لے۔ گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ کشمیر کی آزادی کی جدوجہد کے تمام شہداء و اسیروں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ سرینگر میں 22 شہداء کی قربانی کشمیری عوام کے بے مثال جذبہ آزادی و حریت کا نقطہ آغاز بنی۔ ظالم و جابر ڈوگرہ راج کی طرح اس کے پیروکار قابض بھارت نے بھی نہتے کشمیریوں پر بربریت کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے۔ کشمیری شہداء کی دی گئی اذان کی باز گشت سے بھارتی حکمران لرزتے رہیں گے۔ یوم شہداء کشمیر کے موقع پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی دعوی کیا ہے کہ چین سمجھتا ہے کہ بھارت نے چین اور پاکستان کے بہت سے متنازعہ علاقوں پر بھارت قابض ہے۔۔ہمیں احساس ہے کہ بہت سے ہمارے دوست ممالک جو ہم سے ہمدردی رکھتے ہیں وہ معاشی مصلحتوں کے باعث آواز کھل کر نہیں اٹھاتے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ بھارت کے حالیہ اقدامات نے کشمیریوں کو مزید متنفر کر دیا ہے۔ وہ لوگ جو ماضی میں بھارت سرکار کے ساتھ تھے انہوں نے بھی بھارتی رویے کے باعث علیحدگی اختیار کر لی ہے۔کشمیریوں کی جدوجہد، ایثار اور قربانیوں کی ایک لازوال داستان ہے۔بھارت کی جانب سے ہمہ قسم کے ہتھکنڈے استعمال کیے گئے نئے قوانین لائے گئے۔1931 سے لیکر 2020 تک اس بے مثال جدوجہد میں اتار چڑھائو بھی آئے لیکن کشمیریوں کے جذبے ماند نہیں ہوئے کشمیری قیادت کو خریدنے کی کوشش کی گئی۔ کشمیری قیادت غیر متزلزل رہی اور بھارت کو ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ میں آج کشمیریوں کو، بالخصوص مقبوضہ جموں و کشمیر میں بسنے والے کشمیریوں کو اس دن کے حوالے سے پیغام دینا چاہتا ہوں کہ آپ مسلسل تکالیف اٹھا رہے ہیں تکلیف میں ضرور ہیں لیکن آپ تنہا نہیں ہیں۔ آج پاکستان کا بچہ بچہ، پاکستان کی سیاسی عسکری قیادت سمیت پوری قوم آپ کی حق خود ارادیت کی جدوجہد میں آپکے ساتھ ہے اور انشاء اللہ آزادی تک ہم آپ کا ساتھ نبھائیں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ سمیت ہر فورم پر، کھل کر کشمیریوں کے حق میں آواز اٹھائی اور کشمیریوں کا مقدمہ بطور کشمیر کے سفیر کی حیثیت سے پیش کرنے کی کوشش کی سربیا میں ہزاروں بے گناہ لوگ مارے گئے لیکن دنیا خاموش رہی کیا دنیا پھر یہ غلطی دہرائے گی کیا مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر بھی اپنی نظریں بند رکھے گی؟ دنیا کو سبق سیکھنا ہو گا۔سینٹ کی مجلس قائمہ برائے داخلہ کے چئیرمین سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ میں آج کے دن شہدائے کشمیر کو سلام و خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا 13 جولائی کا دن کشمیر کی تاریخ میں شجاعت اور قربانی کے سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ رحمان ملک نے کہا خودارادیت کا حصول کشمیریوں کا بنیادی حق ہے اور بھارتی مظالم کشمیریوں کا یہ عزم کبھی متزلزل نہیں کر سکیں گے۔

مزیدخبریں