لاہور‘ صادق آباد‘ رحیم یارخان ( کامرس رپورٹر‘ نمائندہ نوائے وقت، نمائندہ خصوصی، نامہ نگاران) شادی ہال، مارکی، مووی میکرز اور ڈیکوریشن، ٹینٹ سروس، ساؤنڈ سسٹم کے مالکان اور ملازمین نے ملک بھر میں مظاہرے کئے۔ پریس کلب صادق آباد کے باہر خالی دیگیں بجا کر اور روٹیاں گلے میں ڈال کر احتجاج کیا۔ حاجی محمد طارق، محمد طاہر چوہدری ،حاجی امجد ،الطاف حسین ،عمیر ،سلمان ،ملک حسنین ،محمد ندیم ،احمد افضل ،سیف چوہدری ،محمدعباس ،عدیل چیمہ ،شیخ عرفان ،محمد طارق ،تیمور ،محمد شہزاد ،محمد آصف ،حافظ شہزاد نے کہاکہ شادی کی تقریبا ت پر پابندی کی وجہ سے مارکی ،بنکوئیٹ ہال ،مووی میکرز ،بینڈ باجے والے ،ڈیکوریشن سے منسلک افراد بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور سینکڑوں ویٹرز ،ٹینٹ سروس پر کام کرنیوالے افراد بے روزگار ہو چکے ہیں ان کے گھروں میں فاقے کی نوبت آچکی ہے۔ انہوں نے حکومت پاکستان اور پنجاب حکومت سے اپیل کی ہے کہ فوری طور پر شادی کی تقریبات پر پابندی ختم کی جائے اور ایس او پیز کے تحت کاروبار کو کھولنے کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے کہاکہ اگر ہمارا مطالبہ پورا نہ کیا گیا تو وزیر اعلی ہاؤس لاہور کے باہر دھرنا دیا جائے گا۔ رحیم یارخان سے نمائندہ خصوصی کے مطابق پر ہوٹلز‘ ریسٹورنٹس اینڈ مارکی ایسوسی ایشن کی جانب سے کاروبار کی بندش کے خلاف ڈسٹرکٹ پریس کلب کے سامنے بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ہوٹلز‘ ریسٹورنٹس اینڈ مارکی ایسوسی ایشن کے ضلعی صدر چوہدری اسد امین نے کہا کہ کرونا ایس او پیز کے نام پر گذشتہ 4ماہ سے ان کے کاروباربند ہیں۔ مظاہرین نے خبردار کیا کہ اگر ان کو کاروبار کی اجازت نہ دی گئی تو وہ نہ صرف مقامی اور ضلعی سطح پر بلکہ پنجاب اسمبلی کے باہر بھی احتجاجی مظاہرہ کرنے پر مجبور ہوں گے۔ مظاہرین نے اپنے مطالبات کے حق میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ لاہور میں پنجاب میرج ہالز، مارکی اور لان اونرز ایسوسی ایشن نے پنجاب حکومت سے مذاکرات کے بعد مال روڈ پر دیا جانے والا دھرنا موخر کر دیا جبکہ ایسوسی ایشن کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ اگر مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو دوبارہ دھرنا دیا جائے گا۔ میاں اسلم اقبال نے کہا ہے کہ صورتحال کا جائزہ لے کر ماہ ستمبر کے شروع میں شادی ہال کھولنے کی تجویز این سی او سی کے اجلاس میں پیش کروں گا ،پریس کلب سے مال روڈ تک احتجاجی ریلی اور دھرنے کی وجہ سے مختلف شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہونے سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی رہیں۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب میرج ہالز ، مارکی اور لان اونرز ایسوسی ایشن کی کال پر کیٹرز، ٹینٹ سروس، فلاور ڈیکوریٹرز، سائونڈ لائٹنگ،کیمرا مینز، جنریٹرز اونرز،سٹاف میرج ہا ل اور مینوفیکچررز، سپلائرز اور دیگر منسلک کاروباروں کے مالکان اور عملے نے چار ماہ سے شادی ہالز کی بندش کے خلاف پریس کلب سے مال روڈ تک احتجاجی ریلی نکالی۔ احتجاجی ریلی اور دھرنے میں آل پاکستان انجمن تاجران کے سیکرٹری جنرل نعیم میر سمیت دیگر تاجر رہنمائوں نے بھی اظہار یکجہتی کیلئے شرکت کی۔ پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دیدیا۔ بعد ازاں صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال سے میرج ہال ایسوسی ایشن کے وفد نے سی سی پی او آفس میں ملاقات کر کے شادی ہالوں کی بندش سے پیدا ہونے والی صورتحال سے آگاہ کیا۔ میرج ہال ایسوسی ایشن کے وفد نے کہا کہ حکومت کو یقین دہانی کراتے ہیں کہ طے شدہ ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کریں گے اس لئے شادی ہالزکھولنے کی اجازت دی جائے۔ میاں اسلم اقبال نے کہا کہ شادی ہالوں کی بندش سے آپ کی مشکلات کا پوری طرح احساس ہے،کسی ذاتی عناد کی بنا پر کاروبار بند نہیں کئے گئے بلکہ کرونا کی وبا کے پیش نظر کاروبار بند کرنے پر مجبور ہوئے۔ ایسوسی ایشن کے رہنما خالد عزیز بھٹی نے کہا چار ماہ سے کاروبار کی بندش کی وجہ سے صوبہ بھر میں لاکھوں لوگ فاقو ں پر مجبور ہو گئے ہیں۔ حکومت کو یقین دہانی کرا چکے ہیں کہ طے شدہ ایس او پیز پر عملدرآمد کیا جائے گا لیکن ہماری شنوائی نہیں ہو رہی۔