امریکہ کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الرجی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر انتھونی فاﺅسی نے کہا ہے کہ امریکہ میں کورونا کا زیادہ پھیلاﺅ لاک ڈاﺅن نہ ہونے کی وجہ سے ہوا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انہوں نے اس ضمن میں کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کے خاتمے کے لیے مکمل طور پرلاک ڈاﺅن نہیں کیا گیا ، شروع میں ہم نے کورونا وائرس پر قابو پا لیا تھا لیکن پھر ہم نے دوبارہ ملک کھولنا شروع کردیا۔ ا نہوں نے کہا کہ امریکہ میں کورونا کا زیادہ پھیلاﺅ لاک ڈاﺅن نہ ہونے کی وجہ سے ہوا۔امریکہ کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الرجی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر انتھونی فاﺅسی نے کہا کہ کیلی فورنیا، فلوریڈا اور ٹیکساس میں عالمی وبا قرار دئیے جانے والے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز اس کی واضح مثال ہیں۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ تمام امریکیوں کو چاہئے کہ وہ سماجی فاصلے کو یقینی بنائیں اور ماسک کا استعمال کرتے ہوئے ہاتھ دھونے کی عادت اپنائیں۔ ڈاکٹر انتھونی فاﺅسی کورونا وائرس سے بچا کی ویکسین کی تیاری کے لیے پرامید دکھائی دیئے تاہم انہوں نے کہا کہ سال رواں کے آخر تک کم از کم ایک کورونا ویکسین تیار ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ میں یومیہ ایک لاکھ کورونا وائرس کے نئے کیسز رپورٹ ہونے لگیں تو انہیں قطعی حیرت نہیں ہو گی.