لڑکی لڑکا‘ تشدد کیس، 14ملزموں نے ڈھائی گھنٹے تک ویڈیو بنائی، سرکاری وکیل 

 اسلام آ باد (آئی این پی ) اسلام آباد کے علاقے ای الیون میں لڑکی لڑکے کو برہنہ کرکے تشدد کرنے سے متعلق کیس میں بڑی پیش رفت،عدالت نے ملزم عثمان مرزا سمیت چار ملزمان کا مزید جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا منظور کرلی، جوڈیشل مجسٹریٹ وقار گوندل نے چاروں ملزمان کو مزید چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے ای الیون کے علاقے میں لڑکی لڑکے کو برہنہ کرکے تشدد کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ پولیس نے مرکزی ملزم عثمان مرزا اور دیگر عطا الرحمان،فرحان اور ادارس قیوم بٹ کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا۔ کیس میں بڑی پیش رفت یہ ہوئی کہ متاثرہ لڑکے اسد اور لڑکی نے کیس کی باقاعدہ پیروی کا آغاز کردیا۔ متاثرہ لڑکے اور لڑکی کی جانب سے وکیل حسن جاوید شورش کیس کی پیروی کے لیے عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور کہا کہ لڑکا اور لڑکی سیکورٹی ایشوز کی وجہ سے پیش نہیں ہو سکے، جتنا بہیمانہ یہ واقعہ ہوا ہے پولیس کو زیادہ سے زیادہ وقت دینا چاہیے، یہ مفاد عامہ کا کیس ہے عوام میں ڈر ہے اس واقعے کے بعد کہیں ٹھہریں گے تو کچھ بھی ہو سکتاہے، یہ ہمارا امتحان ہے۔ متاثرہ لڑکے اور لڑکی کے بیان میں مزید ملزمان کا نام سامنے آیا، 14یا 15 ملزمان تھے اڑھائی گھنٹے کی ویڈیو انہوں نے بنائی تھی، تین لوگوں نے الگ الگ ویڈیوز بنائی ہیں ، یہ ننگے کر کے ان متاثرین کے ساتھ کھیلتے رہے ، اس کیس میں جے آئی ٹی بھی بن چکی ہے اور ہم نے مزید دفعات بھی لگائی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...