لاہور+ شیخوپورہ (سپورٹس رپورٹر+ نمائندہ خصوصی+ نمائندہ نوائے وقت ‘سلطان حمید راہی/ سیف الرحمن سیفی سے) سابق ہاکی اولمپئین نوید عالم کینسر جیسے موذی مرض سے لڑتے لڑتے زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ 48 سالہ نوید عالم کی دوران علاج اچانک موت کے بعدانکے چھوٹے بھائی مبشر احمد چودھری اور بیٹے حذیفہ نوید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شوکت خانم ہسپتال میںنوید عالم کی علاج کے دوران اچانک موت کی فوری طورپر اعلیٰ سطحی تحقیقات کروانے کا اعلان کریں کیونکہ نوید عالم کی جو کیمو تھراپی کی گئی ہے وہ اوور ڈوز تھی اس دوران جو ڈرپ لگائی گئی ہے اس سے نوید عالم کی طبیعت بگڑ گئی قومی ہیرو کے علاج معالجہ کیلئے کوئی سینئر ڈاکٹر موجود نہ تھا اور جونیئر ڈاکٹر ز نے ان کی ٹریٹمنٹ کی ہے انہوںنے کہاکہ ہمیں کسی بھی میڈیکل بورڈ سے کوئی تحقیقات کروانے کی ضرورت نہیںوزیراعظم اپنی نگرانی میںتحقیقات کروائیں۔ تفصیلات کے مطابق قومی ہاکی ٹیم کے سابق کوچ ومینجر اور پی ایچ اے کے سابق سیکرٹری اولمپین نوید عالم بلڈکینسر کے مرض میں چند روز مبتلا تھے ان کی عمر 48 برس تھی۔سوگوارخاندان میںبیوہ ،دوبیٹے اور دوبیٹیاں شامل ہیںنوید عالم کو چند روز قبل شدید بخارکی وجہ سے جب میڈیکل چیک اپ کروایا گیا تو بلڈ کینسر کی تشخیص سامنے آئی دو روز قبل انہیں شوکت خانم ہسپتال میں علاج کیلئے داخل کروایا گیا، جہاں ان کی بیٹی نے وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتوں سے علاج میں مدد کی اپیل کی تھی۔ سابق اولمپئن نوید عالم کو رات گئے ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں مقامی قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا۔ نوید عالم 1994 ء کی ورلڈ کپ اور 1996 ء کی چیمپین ٹرافی کے فاتح ہاکی ٹیم کا حصہ تھے انہوں نے اولمپکس ،اذلان شاہ ،فورتھ نیشن ہاکی ٹورنامنٹ ،ایشیائی گیمز سمیت دیگر انٹر نیشنل ایونٹ میں پاکستان کی نمائندگی کی انہوں نے پاکستان کی طرف سے مجموعی طور پر 150 سے زائد میچز کھیلے وہ قومی ٹیم کے لڑاکا اور مکمل فل بیک کھلاڑی تھے۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے گزشتہ روز ہونیوالے تمام میچز ملتوی کردئیے ہیں، میچز فور ٹیم ہاکی سیریز کے سلسلے میں کھیلے جانے تھے۔ دریں اثناء گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور و دیگر شخصیات نے چوہدری نوید عالم گجر کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ نوید عالم گجر کی وفات سے ملک ایک قومی ہیرو سے محروم ہوگیا ہے جو مرتے دم تک ہاکی کی ترقی کیلئے کوشاں رہا۔